سعودی حکام نے ایک ہفتے کے دوران اقامہ، لیبر اور سرحدی قانون کی خلاف ورزی پر مزید 25 ہزار 533 غیر قانونی تارکین کو گرفتار کیا ہے۔
ایس پی اے کے مطابق’ 11 سے 17 ستمبر کے درمیان مجموعی طور پر 21 ہزار 638 افراد کو اقامہ قانون، 4 ہزار 540 کو غیر قانونی سرحد عبور کرنے کی کوشش اور 4 ہزار 140 کو قانون محنت کی خلاف ورزی پر حراست میں لیا گیا ۔‘
مزید پڑھیں
-
اقامہ قوانین کی خلاف ورزی پر 18 ہزار غیرملکیوں کے خلاف فیصلےNode ID: 812016
’مملکت میں غیرقانونی طور پر داخل ہونے کی کوشش پر ایک ہزار 391 افراد کو حراست میں لیا گیا، ان میں سے 54 فیصد یمنی، 45 فیصد ایتھوپین اور ایک فیصد دیگر ملکوں سے تعلق رکھتے ہیں۔
علاوہ ازیں 31 ایسے افراد کو بھی پکڑا گیا ہے جو سرحد پار کرکے مملکت سے ہمسایہ ملکوں میں داخل ہونے کی کوشش کررہے تھے۔
قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کو سفر، رہائش، روزگار اور پناہ دینے کی کوششوں میں ملوث 19 افراد کو بھی حراست میں لیا گیا ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ ’32 ہزار 149غیر قانونی تارکین کے خلاف قانونی کارروائی کی جا رہی ہے۔ ان میں 29 ہزار 265 مرد اور 2 ہزار 884 خواتین ہیں۔‘
ان میں ایک ہزار 610 سفری انتطامات کی ہدایت کی گئی جبکہ 13 ہزار375 کو مملکت سے بے دخل کیا گیا۔
واضح رہے کہ سعودی عرب میں غیرقانونی تارکین وطن کو سفری، رہائشی یا ملازمت کی سہولت فراہم کرنا قانوناً جرم ہے اور اس کے لیے مختلف سخت سزائیں مقرر ہیں۔
سعودی وزارت داخلہ کا کہنا ہے ’جو بھی شخص غیر قانونی تارکین کو سعودی عرب میں داخل ہونے کی سہولت فراہم کرے گا، اسے 15 برس قید اور 10 لاکھ ریال تک جرمانے کے ساتھ گاڑی اور جائداد کی ضبطی کی سزا کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔‘