Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’حدود الشمالیہ ایک اہم سرمایہ کاری مرکز کے طور پر ابھر رہا ہے‘

وزیر ماحولیات کا کہنا ہے نیشنل پارک پروجیکٹ ایک اچھا انیشیٹو ثابت ہوا (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی ماحولیات، آب اور زراعت کے نائب وزیر انجینیئر منصور المشیطی نے کہا ہے کہ’ حدود الشمالیہ، سرمایہ کاری کا ایک اہم اور سٹریٹیجک مرکز ہے۔‘
انھوں نے کہا کہ ’حدود الشمالیہ میں سرمایہ کاری کی وجہ وہاں موجود قدرتی وسائل، وسیع و عریض خطے پر پھیلے ہوئے گھاس سے بھرے ہوئے میدان ہیں۔‘
’مویشیوں کی چرا گاہیں اورعرعر کی بندرگاہ سب مل کر ماحول، آب اور زراعت کے شعبوں میں تجارت میں اضافے کا باعث بن سکتے ہیں۔‘
ایس پی اے کے مطابق حدود الشمالیہ میں منعقدہ سرمایہ کاری کے فورم سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ’ ان کی وزارت پائیدار ترقی کا عزم کیے ہوئے ہے۔‘
منصور المشیطی نے خاص طور پر بتایا’ سنہ 2015 میں پھر سے آباد کی گئی زمین 167000 ہیکٹر سے کم ہو کر سنہ 2023 میں 89000 تک آ گئی ہے۔ یہ اس لیے ممکن ہوا کہ ایسے انیشیٹیو شروع کیے گئے جیسے شجرکاری کی مہم جس کے دوران ایک ملین درخت لگائے گئے۔‘
اس کے علاوہ مائلا نیشنل پارک پروجیکٹ بھی ایک اچھا انیشیٹو ثابت ہوا۔ یہ چودہ ملین سکوائر میٹر پر پھیلا ہوا ہے۔ اس کی تکمیل تقریباً 70 فیصد تک ہو چکی ہے اور یہ سرمایہ کاری کے لیے کھلا ہے۔
پانی کے شعبے میں 2.2 بلین سعودی ریال کے منصوبوں پر سرمایہ کاری کی گئی ہے جن میں 730 کلو میٹر پانی اور سیوج کے نیٹ ورکس ہیں اور بڑے بڑے سٹوریج ٹینک ہیں جن سے علاقے میں پانی کو پمپ کرنے کی صلاحیت 43 ہزار سے بڑھ کر 82 ہزار کیوبک میٹر روزانہ تک پہنچ گئی ہے۔
 المشیطی کے مطابق  زراعت میں ریف السعودی جیسے پروگراموں کی وجہ سے تعاون میں اضافہ 379 ملین ریال سے زیادہ ہے جس سے 8400 افراد کو فائدہ حاصل ہوا ہے۔ اس کے علاوہ لائیو سٹاک اور زرعی پروڈکٹس کے لیے 255 ملین ریال اضافی طور پر مختص کیے گئے ہیں۔
سعودی نائب وزیر کا کہنا تھا’ حدود الشمالیہ میں مضبوط انفراسٹرکچر اور پائیدار معاشی فوائد کے لیے سازگار ماحول موجود ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ مستقبل میں یہاں زراعت اور ماحولیاتی فوائد کا وسیع امکان ہے۔‘

 

شیئر: