Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مہم جو خاتون نے کچرے کے ڈبوں میں پڑی چیزیں کھاکر 30 ہزار ڈالر بچالئے

پورٹ لینڈ، اوریگن- - - - - کہتے ہیں کہ شوق پورا کرنے کیلئے لوگو ں کو دل بھی مارنے پڑتے ہیں اور اس کا ثبوت یہاں رہنے والی ایک خاتون نے اس وقت پیش کردیا جب انہوں نے دنیا کی سیر پر نکلنے کا منصوبہ بنایا جس کیلئے ہزاروں ڈالروں کی ضرورت تھی اور وہ اپنی تنخواہ کی رقم دیگر مد میں صرف کرنا نہیں چاہتی تھیں ، اضافی آمدنی کی صورت بھی نہیں تھی چنانچہ انہوں نے بچت کا طریقہ اپنا یا اور اسی کو اضافی آمدنی کا ذریعہ بنایا لیا اور اپنے مقصد میں کامیاب بھی ہوگئی۔ ایمنڈا ہولڈن نامی خاتون نے 8 ماہ تک کچرے کے ڈبوں میں پھینکی گئیں اشیاء خوردونوش پر گزر بسر کرتی تھیں اور آٹھ ماہ بعد انہوں نے 30 ہزار ڈالر کی خطیر رقم جمع کرلی۔ رقم جمع ہونے کے بعد دفتر سے چھٹی لی۔ جن علاقوں میں جانا چاہتی تھیں وہاں کی سیر کے بعد وہ واپس امریکہ آگئی ہیں اور اب یہاں اپنا کوئی کاروبار شروع کرنا چاہتی تھیں۔ ان کے جاننے والے ان کی مہم جوئی سے واقف تھے مگر وہ اس حد تک بچت سے بھی استفادہ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں اس کا اندازہ انہیں نہیں تھا۔ خاتون کو اپنے مقصد کیلئے رقم جمع کرنے کی خاطر اپنا دل بھی مارنا پڑا۔ حد یہ کہ انہوں نے مہینوں تک کوئی غیر ضروری شاپنگ نہیں کی اور تفریحات کو بالکل ترک کردیا۔ خاتون نے اب وطن واپسی پر اپنے پورے مشن کے بارے میں مضامین لکھنے شروع کردیئے ہیں جن میں انہوں نے یہ بھی لکھا ہے کہ وہ جس دفتر میں کام کرتی تھیں وہاں بہت سے دوسرے افراد بھی ملازم تھے جو بہت ساری چیزیں لے کر کھانے کی میز پر بیٹھتے تھے اور کافی ساری چیزیں چھوڑ کر اٹھ جاتے تھے جسے میں بہت آرام و اطمینان سے کھاتی تھی ، لوگ حیران ہوتے تھے اور میں ان کی حیرانی پر حیران ہوتی تھی۔ 27 سالہ ایمنڈا کا کہنا ہے کہ ان کی روش پر چل کر دوسرے لوگ بھی باآسانی بچت کرسکتے ہیں اور دنیا دیکھ سکتے ہیں۔

شیئر: