Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عدالتوں سے رجوع کرنے سے قبل کیا کیا جائے؟

ریاض .....وزارت انصاف نے عدالتی ثقافت کی ترویج اور سعودی معاشرے کو اپنے حقوق و فرائض سے آگاہ کرنے کی مہم شروع کردی۔ وزارت انصاف نے مقامی عدالتوںسے رجوع کرنے والے سعودی شہریوں او رمقیم غیر ملکیوں کو مقدمات دائر کرنے سے قبل 7امور انجام دینے کا مشورہ دیا ہے۔ وزارت انصاف کا کہناہے کہ جو شخص بھی عدالتوں سے رجوع کرنا چاہے اُسے سب سے پہلے تو مطلوبہ عدالت کی نشاندہی کرنا ہوگی۔ مثال کے طور پر عائلی امور کے مقدمات کےلئے عائلی امور کی عدالتوں سے رجوع کرنا ہوگا۔ محکمہ جاتی مقدمات ادارہ احتساب (دیوان المظالم) لیجانے ہونگے۔ عدالتی فیصلوں پر عمل درآمد کیلئے ایگزیکٹیو عدالتوں کا رخ کرنا ہوگا۔دوسرا مشورہ یہ دیا گیا ہے کہ دعویٰ مفصل اور واضح زبان میں تحریر کیا جائے۔ اگر ایسا نہ کیا گیا تو عدالت کو مدعی کا مدعا سمجھنے اور اسکی بابت فیصلہ کرنے میں دشواری لاحق ہوگی۔ تیسرا مشورہ یہ دیا گیا ہے کہ دعوے کا حدود ِاربعہ متعین کیا جائے۔ ایک دعوے میں متعدد دعوے نہ شامل کئے جائیں۔ اگر ایسا کیا گیا تو فیصلہ آسانی سے ہوگا وگرنہ مقدمہ طول پکڑ جائیگا۔ چوتھا مشورہ یہ دیا گیا ہے کہ مدعی مطلوبہ دعویٰ پیش کرنے کا قانونی طور پر مجاز ہو۔ اس نکتہ کو پوراا کرنے کیلئے ضروری ہوگاکہ وکیل توکیل کی دستاویز اور ولی ولایت کی دستاویز اور شناختی کارڈ لیکر عدالت پہنچے۔ پانچواں مشورہ یہ دیا گیا ہے کہ مقدمہ دائر کرنے سے قبل قانونی مشاورت کا اہتمام کیا جائے۔ معتبر وکیل یا قانونی مشیر سے مشورہ کرکے ہی دعویٰ دائرکیا جائے۔ ایسا کرنے سے وقت اور محنت دونوں کی بچت ہوگی۔ چھٹا مشورہ یہ دیا گیا ہے کہ دعوے سے متعلق مطلوب جملہ دستاویزات عدالت کو پیش کی جائیں۔ مثلاً مکان یا دکان کے کرائے پر جھگڑا ہو تو کرائے کا معاہدہ اور اگر میاں بیوی سے متعلق تنازع ہو تو نکاح نامہ ساتھ لایا جائے۔ وزارت انصاف نے ساتواں اور آخری مشورہ یہ دیا ہے کہ مدعی اور مدعا علیہ عدالت میں مقررہ تاریخ پر اول وقت میں حاضری کا اہتمام کریں۔

شیئر: