Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لبنانی پروفیسر خاتون سے مملکت کی رسوائی؟

ریاض .... سعودی حکومت نے بیروت میں مختلف خلاف ورزیوں خصوصاً کینسر کی ملاوٹی دوا فروخت کرنے پر شمالی حدود یونیورسٹی میں تعینات لبنانی پروفیسر خاتون سے تحقیقات کا اعلان کر دیا۔وزیر تعلیم ڈاکٹر احمد العیسیٰ نے شمالی حدود یونیورسٹی کے وائس چانسلر کو ہدایت جاری کی ہے کہ وہ لبنانی پروفیسر خاتون کے ساتھ ملازمت کے معاہدے کے حقائق جاننے کیلئے تحقیقاتی کمیشن قائم کرے اور ایک ہفتے کے اندر اندر رپورٹ پیش کرے ۔ گورنر شمالی حدود ریجن فیصل بن خالد بن سلطان نے لبنان میں مختلف خلاف ورزیوں کیلئے معروف خاتون کے ساتھ ملازمت کے معاہدے میں ملوث شخصیتوں کی بابت تحقیقات کا حکم دیدیا ۔انہوں نے ہدایت کی ہے کہ جلد از جلد رپورٹ پیش کی جائے اور تمام تفصیلات کا پتہ لگایا جائے ۔ وزارت تعلیم کے ترجمان نے تحقیقاتی کمیشن کے قیام کی ہدایت کی اطلاع دیتے ہوئے توجہ دلائی کہ لبنانی ذرائع ابلاغ نے پروفیسر مُنیٰ بعلبکی پر مختلف الزامات کی رپورٹیں شائع کی ہیں ۔ ان پر کینسر سمیت مختلف امراض کی ملاوٹی دوائیں فروخت کرنے کا الزام ہے ۔ سعودی سوشل میڈیا نے بھی لبنانی رپورٹوں میں غیر معمولی دلچسپی کا اظہار کیا ہے ۔ انہیں ٹویٹر پر ’’ جرائم کرنیوالی پی ایچ ڈی خاتون ‘‘ کا نام دیا جا رہا ہے ۔ لبنانی ماہرین ابلاغ نے مطالبہ کیا ہے کہ کینسر کے مہلک مرض میں مبتلا مریضوں کو ملاوٹی دوائیں فروخت کرنیوالی خاتون سے تحقیقات کی جائے ۔ یہ بھی پتہ لگایا جائے کہ اسے اس قسم کی سرگرمیوں کے باوجو د سعودی عرب میں ملازم کیونکر رکھ لیا گیا۔خاتون مذکور فیکلٹی آف فارمیسی میں معاون پروفیسر کے طور پر کام کر رہی ہے ۔ شمالی حدود یونیورسٹی میں تعلقات عامہ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر مفضی الشراری نے بتایا کہ یونیورسٹی نے مُنیٰ ولید بعلبکی کے ریکارڈ کی چھان بین شروع کر دی ہے ۔ ابلاغی رپورٹوں میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ خاتون پر زائد المیعاد دوائیںفروخت کرنے کا الزام ثابت ہو گیا تھا۔ان دوائوں سے کئی مریض ہلاک ہو گئے تھے ۔

شیئر: