Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مملکت کی قسمت بنانے والے7بڑے منصوبے

ریاض.... نصف صدی تک پٹرول پر انحصار کرنے والی معیشت کا دور ختم ہونے کے امکان پر سعودی عرب نے صحراءکو عظیم الشان معاشی منصوبوں میں تبدیل کرنے کا پروگرام بنالیا۔ ہزاروں کلو میٹرکے صحراءمیں نئے شہر بسائے جائیں گے۔ سرمایہ کاری کو فروغ دیا جائیگا۔ روزگار کے مواقع فراہم کئے جائیں گے۔ مملکت نے گزشتہ مہینے 2بڑے منصوبوں کا اعلان کیا۔ ان میں سے ایک کا رقبہ بلجیم کے کل رقبے اور دوسرے کا رقبہ روسی دارالحکومت ماسکو کے رقبے جتنا ہے۔ یہاںاکنامک سٹیز قائم کی جائیں گی۔ لاجسٹک خدمات فراہم کرنے والے زون قائم ہونگے۔ سیاحتی و تفریحاتی شہر بسائے جائیں گے۔ 10ارب ڈالر کی مالیت سے مالیاتی سٹی تعمیر ہوگی۔ قابل ذکر منصوبوں میں 50جزیروں اور 34ہزار مربع کلو میٹر پر مشتمل بحر احمر منصوبہ روبعمل لایا جائیگا۔ الفیصلیہ منصوبہ 2450مربع کلو میٹر پر تعمیر ہوگا۔ تفریحاتی مرکز 334مربع کلومیٹر میں قائم کیا جائیگا۔ علاوہ ازیں کنگ عبداللہ اکنامک سٹی ، کنگ عبداللہ مالیاتی ڈسٹرکٹ اور مدینہ منورہ میں عظیم الشان اقتصادی اسمارٹ سٹی قائم ہوگی۔

شیئر: