Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ملکی نظام کے خلاف لکھنے والوں پر مقدمہ چلے گا

 ریاض.... سعودی پبلک پراسیکیوشن نے سوشل میڈیا پر ملکی نظام کے خلاف لکھنے والوں کو قانونی کارروائی کیلئے طلب کر لیا۔ ان کے خلاف فوجداری کے مقدمات چلائے جائیں گے۔ یہ لوگ سوشل میڈیا پر فکری میانہ روی اور اعتدال پسندی پر اثر انداز ہونے کی کوشش کر رہے تھے۔ منحرف افکار کے علمبرداروں سے یکجہتی کا اظہار کر رہے تھے۔ پبلک پراسیکیوشن نے اعلامیہ جاری کر کے بتایا کہ جن لوگوں کو طلب کیا گیا ہے وہ فوجداری کے مقدمات کےلئے مطلوب ہیں۔ ان کے خلاف قانونی کارروائی ہو گی۔ اس سے قبل پبلک پراسیکیوٹر شیخ سعود بن عبداللہ المعجب نے کہا تھا کہ جو شخص بھی کسی بھی شکل میں معاشرے کو نقصان پہنچانے والے بیانات دے گا یا سوشل میڈیا پر اس قسم کے مضامین جاری کرے گا ،اس کے خلاف باقاعدہ کارروائی ہو گی۔ کوئی بھی شخص ملکی نظام کو نقصان پہنچانے والا لٹریچر ، پمفلٹ اور کتابچے جاری کرنے کا مجاز نہیں۔ اس قسم کی کتابیں ،لیکچر اور خطبات فوجداری کے جرائم میں شامل ہیں۔ پبلک پراسیکیوٹر نے توجہ دلائی کہ انہیں اظہار رائے دہی کی آزادی کا پورا ادراک ہے۔ آزادی رائے کو تحفظ فراہم کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی محب وطن انسان سعودی عرب اور اسکے کارناموں کو داغدار بنانا پسند نہیں کرے گا۔ المعجب نے کہا کہ نفرت انگیز نعرے ، فرقہ وارانہ جھگڑے، فکری اور مسلکی درجہ بندی اور رائے عامہ کو گمراہ کرنے کی کوششیں انتہا اورشدت پسندی کے زمرے میں آتی ہیں۔ پبلک پراسیکیوشن فوجداری تدابیر کے قانون کی دفعہ 13،15اور 17کے بموجب تمام جرائم میں فوجداری کے مقدمات چلانے کا مجاز ہے۔

شیئر: