Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

برفانی عہد کے پراسرار غار کا سراغ

میکسیکو ..... غوطہ خوروں نے میکسیکو کے ساحلی علاقے میں غوطہ خوری کے دوران برف کے عہد کے ایک ایسے پراسرار غار کاسراغ لگایا ہے جس کے اندر مبینہ وطور پر موت کا بلیک ہول بھی ہے جس میں مختلف جانوروں کی ہڈیاں موجود ہیں جبکہ یہیں سے ایک 15سالہ لڑکی کی باقیات بھی ملی ہیں جس سے پتہ چلتا ہے کہ امریکہ میں سب سے پہلے انسان نے کب اور کیسے قدم رکھا تھا۔ دریافت ہونے والی 15سالہ بچی کو” نایا“ کا نام دیا گیا ہے کیونکہ سائنسدانوں کے خیال کے مطابق اس سے قبل ہزاروں سال پرانے کسی انسان کا ڈھانچہ اتنی مکمل حالت میں نہیں ملا تھا۔ یہ غار سے برآمد ہونے والے جانور اور انسانی ہڈیاں بتا تی ہیں کہ یہی وہ زمانہ تھا جب عہد ابتداءکے اثار برف کی لپیٹ میں آنے کے بعد معدوم ہونے لگے تھے تاہم ماہرین آثار قدیمہ کو اس غار سے دریافت ہونے والی چیزوں سے یہ جاننے میں بیحد مدد مل سکتی ہے کہ انسان نے سب سے پہلے امریکی سرزمین پر کس طرح اور کب قدم رکھا۔غار کا سراغ اتفاقی طور پر لگا ہے۔ سراغ لگانے والے غوطہ خوروں کا کہناہے کہ وہ معمول کے مطابق علاقے میں غوطے لگا رہے تھے کہ انہیں ایک جگہ بہت ساری قدیم ہڈیاں ملیں جو انسانوںکی بھی تھیں اور جانوروں کی بھی۔ میکسیکو کے لوگوں نے اس غار کو ”ہویو نیگرو“ کا نام دیا ہے جس کا مطلب بلیک ہول ہوتا ہے۔

شیئر: