Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ڈاکٹروں کی کوشش رنگ لائی، والدہ سے بچھڑا پاکستانی نوجوان مل گیا

منیٰ ..... ادارہ امورصحت کے کارکنوں کی کوششیں رنگ لائیں ۔منیٰ میں بچھڑ جانے والے پاکستانی نوجوان کو والدین سے ملادیا ۔ نوجوان ذہنی طور پر کمزور تھا ۔نہ ہی اسکے پاس کوئی شناخت تھی اور نہ ہی اہل خانہ کا رابطہ نمبر ۔ سبق نیوز کے مطابق منیٰ کے جنرل اسپتال میں ایک پاکستانی نوجوان علاج کی غرض سے آیا جسے اسپتال میں داخل کر دیا گیا ۔ نوجوان کے پاس کسی قسم کی شناخت نہیں تھی اورنہ ہی اسے اپنے ساتھیو ں کا موبائل فون نمبر یاد تھا ۔ اسپتال کی انتظامیہ نے جب اس سے دریافت کیا کہ وہ کہاں کا رہنے والا ہے تو اس نے بتایا کہ وہ اپنی والدہ کے ہمراہ لندن سے آیا ہے ۔ نوجوان کو یہ بھی نہیں معلوم تھا کہ اس نے جانا کہاں ہے ۔ اسکے پاس نہ تومعلم کا کارڈ تھا اور نہ ہی ہاتھ میں پہننے والا کڑا جس پر کمپیوٹرنمبر کنندہ ہو تا ہے ۔ اسپتال کے ذمہ دار وںنے کئی گھنٹوں کی کوشش کے بعد نوجوان سے یہ معلوم کرنے میں کامیاب ہو گئے کہ وہ لند ن کے کس علاقے میں رہتا ہے اور وہاں اسکے گھر کے پاس کیاہے ۔ حاصل ہونے والی معلومات کے مطابق لندن میں جس علاقے میں اسکا گھر تھا وہا ں ایک مشہور فارمیسی تھی ۔ ڈاکٹروں نے گوگل ارتھ کے ذریعے لندن کے مطلوبہ علاقے میں موجود فارمیسی کا فون نمبرحاصل کرکے وہاں ٹیلی فون کیا گیا تاکہ نوجوان کے گھرو الوں سے رابطہ کیا جائے۔ فارمیسی ملازمین نے ٹیلی فون کال کو اہمیت نہیں دی ۔جب وہاں سے کوئی مثبت جواب نہیں ملا تو اسپتال کی جانب سے سرکاری سطح پر فارمیسی کو ای میل کی گئی جس میں نوجوان کے گھر جا کر اسکے بارے میں تصدیق کی درخواست کی گئی تھی ۔ ای میل ملنے کے بعد فارمیسی کا اہلکار نوجوان کے گھر گیا اور اسکی بہن کو اسپتال کا رابطہ نمبردیا ۔ بہن نے فون کرکے والدہ کو بتایا کہ اسکا بھائی منیٰ کے کس اسپتال میں ہے ۔ 

شیئر: