Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی خواتین،طالبات ٹرانسپورٹ اور رینٹ اے کار میں کام کر سکتی ہیں

 ریاض..... پبلک ٹرانسپورٹ کے سربراہ رمیح الرمیح نے واضح کیا ہے کہ سعودی خواتین اور طالبات ٹرانسپورٹ او ررینٹ اے کار ایجنسیوں میں کام کر سکتی ہیں ۔ وہ طالبات ، استانیوں اور بچوں کو اسکول ، کالج چھوٹی بڑی بسوں کے ذریعے لا اور لیجا سکتی ہیں۔ انہوں نے توجہ دلائی کہ خواتین ڈرائیونگ لائسنس حاصل کرتے ہی ٹرانسپورٹ کے شعبے میں کام کرنے کی مجاز ہو جائیں گی۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ پبلک ٹرانسپورٹ اتھارٹی بیرون مملکت سے غیر ملکی ڈرائیور خواتین درآمد کرنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتی۔ ٹرانسپورٹ کے شعبہ میں کام کرنے والے سعودیوں کی شرح پہلے ہی سے کم ہے۔ غیر ملکی چھائے ہوئے ہیں۔ سعودیوں کے نام سے غیر ملکی اپنا کام کر رہے ہیں۔ غیر ملکیوں کی اجارہ داری توڑنی ہے۔ سعودیوں کے نام سے غیرملکیوں کا ٹرانسپورٹ کاروبار ختم کرانا ہے۔ سعودی خواتین رینٹ اے کار ایجنسیوں میں بھی کام کی مجاز ہوں گی۔ اتھارٹی کا ہدف سعودائزیشن سے کہیں زیادہ ٹرانسپورٹ کا معیار بلند کرنا ہے۔ ہمارے ہاں 2لاکھ 20ہزار سے زیادہ سعودی ٹرانسپورٹ کے شعبے سے منسلک ہیں۔ سعودی خواتین بھی اس میں حصہ لے سکتی ہیں۔

شیئر: