Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چین کا بے قابو خلائی جہاز چند مہینوں میں زمین پر آگرے گا

بیجنگ....   وقت کے ساتھ ساتھ جس  تیزی سے چینی معیشت نے ترقی کی ہے اور دولت کی جو ریل پیل دیکھنے میں آئی ہے اسکے طفیل چین نہ صرف صنعتی اور کاروباری حوالے سے ایک بڑی عالمی طاقت بن کر ابھرا ہے اور اسی طاقت کے بل بوتے پر زندگی کے ہر شعبے میں قدم رکھتے ہوئے نت نئے کارنامے انجام دینے کی دوڑ کو اپنا شعار بنالیا ہے۔  چین نے اسی وجہ سے خلائی تحقیق کے شعبے میں قدم رکھ دیا ہے اور چاند و دوسرے سیاروں تک جانے کی تیاریاں شروع کردی ہیں۔ پچھلے دنوں ایک خلائی اسٹیشن بھی مدار پر پہنچایا تھا مگر بعض فنی خامیوں کی وجہ سے یہ مدار سے بھٹک گیا اور اب اسے قابو کرنے کی کوئی صورت نظر نہیں آرہی۔ سائنسدانوں کا کہناہے کہ یہ بے قابو خلائی اسٹیشن آئندہ چند مہینوں میں زمین پر آگرے گا اور اب تک کسی کو اسکا کوئی اندازہ نہیں کہ تباہی کے بعد اسکا ملبہ کتنے ٹکڑوں اور کس جگہ گرے گا۔ ایک اندازے کے مطابق اسکا ہر ٹکڑا سو کلو گرام وزنی ہوگا۔ یہ چین کا پہلا خلائی جہازہے ٹیانگونگ ون کے نام سے ستمبر 2011ء میں داغا گیا تھا لیکن 2016ء میں  چینی خلائی ادارے نے اعلان کیا کہ یہ خلائی جہاز اس کے قابو سے باہر ہوگیا ہے۔ ماہرین کا اندازہ ہے کہ یہ اکتوبر 2017اور اپریل 2018ء کے درمیان کسی وقت زمین پر گرے گا لیکن یہ نہیں کہا جاسکتا کہ یہ یقینی طور پر کب اور کہاں گرے گا تاہم اسکے کئی ٹکڑے یقینی طور پر ہوجائیں گے۔

شیئر: