فلسطینی عسکریت پسند گروپ اسلامی جہاد کے مسلح ونگ نے ایک اسرائیلی نژاد جرمن یرغمالی کی ویڈیو جاری کی ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق چھ منٹ کی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ یرغمالی بنایا گیا مرد غزہ میں بھوک کے بحران کی حالیہ فوٹیج دیکھتے ہوئےعبرانی زبان میں بات کر رہا ہے۔
مزید پڑھیں
-
غزہ میں جنگ بندی کے پہلے روز چھوڑے گئے اسرائیلی یرغمالی کون ہیں؟Node ID: 884674
وہ اپنی شناخت بتاتا ہے اور اسرائیلی حکومت سے اپنی رہائی کو یقینی بنانے کی درخواست کرتا ہے۔
اے ایف پی فوری طور پر اس ویڈیو کی تصدیق نہیں کر سکا نہ ہی یہ معلوم ہو سکا ہے کہ یہ کس تاریخ کی ہے تاہم کئی اسرائیلی خبر رساں اداروں کے مطابق یرغمالی کی شناخت جرمن نژاد اسرائیلی روم براسلاوسکی کے طور پر ہوئی ہے۔
اسلامی جہاد نے گذشتہ ہفتے اعلان کیا تھا کہ اس کا یرغمالی سے رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔
تازہ ترین ویڈیو کے آغاز میں کمنٹری میں اس بات کو دہرایا گیا ہے جس سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ ویڈیو ایک ہفتہ قبل بنائی گئی تھی۔
معلوم ہوتا ہے کہ یہ تصاویر ایک ہفتہ سے زیادہ پہلے فلمائی گئی تھیں۔
روم براسلاوسکی کی ایک سابقہ ویڈیو 16 اپریل کو جاری کی گئی تھی۔
روم براسلاوسکی نووا میوزک فیسٹیول میں سکیورٹی ایجنٹ تھے جو اُن مقامات میں سے ایک ہے جہاں اکتوبر 2023 میں حماس اور اسلامی جہاد کے اراکین سمیت دیگر فلسطینی عسکریت پسندوں نے حملہ کر دیا تھا۔
امریکہ اور یورپی یونین کی جانب سے دہشت گرد تنظیم سمجھے جانے والے اس گروپ کی جاری کردہ ویڈیو میں نوجوان عربی زبان کے ایک ٹیلی ویژن چینل پر غزہ میں بھوک سے متعلق رپورٹ دیکھ رہا ہے۔
عینی شاہدین کے مطابق اپنے اغوا سے پہلے روم براسلاوسکی نے فیسٹیول میں شریک کئی افراد کو بچایا۔
سات اکتوبر 2023 کو حماس اور اسلامی جہاد کے اراکین سمیت دیگر فلسطینی عسکریت پسندوں نے 251 اسرائیلی شہریوں کو یرغمال بنا لیا تھا۔
ان یرغمالیوں میں سے 49 اب بھی غزہ میں قید ہیں جن میں سے 27 اسرائیلی فوج کے مطابق ہلاک ہو چکے ہیں۔