Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

#مکان_کے _کرایہ_میں _کتنی_کمی _ہوئی؟

سعودی عرب میں ماہانہ فیس عائد کرنے سے غیرملکی خاندانوں کی بڑی تعداد اپنے وطن واپس جارہی ہے جبکہ غیر معمولی تعداد سعودی عرب کو خیرباد کہہ چکی ہے۔ غیرملکی خاندانوں کی وطن واپسی کا براہ راست اثر مکانوں کے کرایوں پر ہواہے۔ ریاض، جدہ، دمام، الخبر، مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کے علاوہ ہر چھوٹے بڑے شہر کے کسی بھی محلے میں چلے جائیں۔ ہر طرف ”مکان برائے کرایہ“ کے بورڈ آپ کو نظر آئیں۔ جدہ کا العزیزیہ محلہ پاکستانی کمیونٹی کا مرکز ہے جہاں پاکستان انٹر نیشنل اسکول واقع ہے۔ اس محلے میں خالی مکان کا تصور نہیں کیا جاسکتا تھا۔ اب اسکول کے آس پاس کئی عمارتوں میں متعدد فلیٹس خالی ملیں گی۔ یہی وجہ ہے کہ مالکان نے کرایوں میں کمی کردی ہے۔ سعودی ماہرین معیشت کا خیال ہے کہ غیرملکی خاندان پر فیس عائد کرنے سے 60خاندان اپنے وطن واپس چلے جائیں گے۔
ٹویٹر پر سعودی صارفین نے ہیچ ٹیگ جاری کیا#مکان_کے _کرایہ_میں _کتنی_کمی _ہوئی؟ ۔ عالمی رینکنگ میں یہ ٹرینڈ 20ویں نمبر تک پہنچ گیا۔
عسکری سلطان المیمونی نے ٹویٹ کیا: میرے تجزیے کے مطابق سب سے زیادہ ریاض میں مکانات کے کرائے کم ہوئے ہیں۔
اس کے جواب میں فیصل المانع نے ٹیویٹ کیا: خدا گواہ ہے کہ آج میں نے اشبیلیہ محلے میں مکان کرایہ پر لیا ہے، اس کا 16ہزار سالانہ کرایہ ہے۔ 
سعودی ٹویٹر عزوز نے لکھا: مالک مکان از خود کرایہ کم نہیں کریں گے، اگر کرایہ دار کہے گا کہ کرایہ کم کریں ورنہ چھوڑ کر چلا جاؤں گا تو فورا کم کردے گا۔
خاتون ٹویٹر مختلفہ جدا نے لکھا: ایک ریال بھی کم نہیں ہوا، کہاں کی خبریں لگاتے ہیں۔
ابراہیم نے لکھا: ریاض میں پلاٹوں کی قیمت میں 30فیصد کمی ہوئی ہے جبکہ مکانات کے کرایوں میں بڑی کمی ہوئی ہے، وجہ طلب اور رسد میں توازن کا فقدان ہے۔
سعودنے لکھا: عزوز کے مشورے پر عمل کرتے ہوئے مالک مکان سے بات کی تو اس نے فورا 3ہزار ریال کم کردیئے۔
 

شیئر: