Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان نے نئی امریکی سیکیورٹی پالیسی مسترد کردی

اسلام آباد...پاکستان نے امریکہ کی نئی سیکیورٹی پالیسی کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی صدر کا بیان زمینی حقائق کے برعکس ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کے خاتمہ کے لئے ہراول دستے کا کردار ادا کررہا ہے۔ دہشت گردی کے خاتمے کے لئے پاکستان نے قربانیاں دی ہیں۔ پاکستان خود ہمسایہ ممالک کی جانب سے ریاستی دہشت گردی کا شکار ہے۔پراکسی کے ذریعے پڑوسی ملک پاکستان مخالف عناصر کو دہشت گردی کے لئے مالی معاونت فراہم کررہا ہے ۔ کچھ قوتیں پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کے لئے سرگرم عمل ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ جنوبی ایشیا کا امن ہندکے معاندانہ عزائم کے باعث خطر ے میں ہے تاہم ان ایشوز کے باوجود پاکستان پہلے سے زیادہ مستحکم، پرامن اور محفوظ ملک ہے۔ واضح رہے کہ امر یکہ نے قومی سلامتی کی نئی حکمت عملی میں پاکستان سے بہتر تعلقات قائم رکھنے کے لئے پھرڈو مورکا مطالبہ کیا ہے۔وائٹ ہاوس کی جانب سے جاری قومی سلامتی کی نئی حکمت عملی میں جنوبی ایشیا کے بارے میں کہا گیا کہ پاکستان پر اس کی دہشت گردی کے خاتمے کے لئے جاری کوششوں میں تیزی لانے کے لئے دباو ڈالیں گے۔ پالیسی میں کہا گیا کہ مستحکم اور خود مختار افغانستان چاہتے ہیں۔ ایک ایسا پاکستان جو اسے غیرمستحکم کرنے میں ملوث نہ ہو۔ امریکہ چاہتا ہے کہ پاکستان مسلسل اس بات کا ثبوت دیتا رہے کہ وہ اپنے جوہری اثاثوں کا محافظ ہے۔ پاکستان کے اندر سے کام کرنے والے شدت پسندوں اور دہشت گردوں سے امریکہ کو مسلسل خطرات لاحق ہیں۔

شیئر: