Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایٹمی توانائی منصوبے میں نجی ادارہ کلیدی کردار ادا کرے گا، خالد الفالح

    ریاض - - - - - -  -  سعودی وزیرتوانائی و صنعت خالد الفالح نے واضح کیا ہے کہ ایٹمی توانائی منصوبے میں سعودی عرب کا نجی ادارہ کلیدی کردار ادا کرے گا۔ انہو ں نے بتایا کہ خادم حرمین شریفین توانائی کی عالمی منڈی کی اصلاح اور توازن کے خواہاں او رکوشاں ہیں۔ الفالح نے توجہ دلائی کہ 1439-40ھ کے لئے قومی بجٹ میں شامل اخراجات ٹریلین ریال کو چھو رہے ہیں۔ یہ بجٹ ہمیں امید افزاء احساس دے رہا ہے۔ یہ نہ صرف یہ کہ اعداد و شمار کے حوالے سے سعودی تاریخ کا سب سے بڑا منفرد بجٹ ہے بلکہ سرمایہ کاریوں اور اخراجات کی نوعیت کے لحاظ سے بھی مختلف بجٹ ہے۔ اس بجٹ میں بیشتر اخراجات پیداواری منصوبوں اور صنعت ، معدنیات و بنیادی ڈھانچے کے شعبوں سے تعلق رکھنے والے سعودی ویژن 2030کے نمائندہ  منصوبوں کے لئے ہیں۔ الفالح نے بتایا کہ سعودی اقتصادی نظام ابھی تک پٹرول پر منحصر ہے۔ تیل مجموعی قومی پیداوار کا 45فیصد کے لگ بھگ ہے۔ الفالح نے بتایا کہ پٹرول عالمی معیشت سے جڑا ہو ا ہے۔ مملکت 2016ء  کے اواخر میں تاریخی اتحاد کے ذریعے تیل منڈی میں توازن کی قیادت کر چکا ہے۔ تب سے پٹرول کا شعبہ روبہ صحت ہے۔ انہوں نے بتایا کہ آرامکو نے تیل او رگیس منصوبوں میں بھاری سرمایہ کاری کی ہے۔ آئندہ 3برس کے دوران 400ارب ریال سے زیادہ کا سرمایہ لگائے گی۔ 2018ء کے دوران سعودی نجی ادارے سے 50فیصد تک سودے ہوں گے۔ وزیرتجارت و سرمایہ کاری ڈاکٹر ماجد القصبی نے کہا کہ ہمارا وطن ہر سطح پر اہم تبدیلی کے مرحلے سے گزر رہا ہے۔ بجٹ 2018ء جامع ہے۔ اس کی بدولت سرمایہ کار ترقیاتی عمل میں شریک ہوں گے۔
 

شیئر: