Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بالی کے چڑیا گھر میں بندروں کا فزیکل ٹیسٹ لیا جانے لگا

بالی ، انڈونیشیا ..... بالی ،انڈونیشیا تفریحی مرکز سمجھا جاتا ہے او راسی نسبت سے انڈونیشی حکومت نے یہاں ایک اچھا خاصا بڑا چڑیا گھر بھی قائم کررکھا ہے۔ یہاں بندروں کی مقامی نسل سے تعلق رکھنے والے اورنگوٹان کا بطور خاص خیال رکھا جاتا ہے کیونکہ اعدادوشمار کے مطابق انکی تعداد تیزی سے گھٹ رہی ہے۔ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق اب اس چڑیا گھر کی انتظامیہ نے یہاں رہنے والے قوی الجثہ قسم کے بن مانسوں کے ساتھ اورنگوٹان کا بھی خیال رکھنا شروع کردیا ہے۔ تمام بن مانسوں اور اورنگوٹان کا بہت اچھا خیال رکھا جاتا ہے اور ہر طرح سے انکی ناز برداری کی جاتی ہے حد یہ ہے کہ انکی خوبصورتی اور صحت پر بھی توجہ دی جاتی ہے جسکی وجہ سے یہ جانور ہمیشہ خوش و خر م نظر آتے ہیں۔ واضح ہو کہ اورنگوٹان کا مطلب مقامی انڈونیشی زبان میں” جنگلی آدمی“ ہوتا ہے ۔ اعدادوشمار کے مطابق 19 ویں صدی کے شروع میں ایسے بندروں کی تعداد 230000تھی جو اب گھٹ کر صرف 45ہزار رہ گئی ہے۔ اسی وجہ سے تحفظ حیوانات کے عالمی اداروں کے تعاون سے انڈونیشی حکومت نے خاص منصوبے شروع کررکھے ہیں۔اس چڑیا گھر کی ایک خاصیت یہ ہے کہ وہ چڑیا گھر کی سیر کو آئے افراد کو بڑے بڑے قد آور بن مانسوں کے ساتھ کھانا کھانے کا موقع فراہم کرتی ہے اور اورنگوٹان کیساتھ ناشتے کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ چڑیاگھر کے دوسرے حصوں میں کچھ خاص نسل کے بیل بھی رکھے گئے ہیں جو روایتی طور پر بیحدتگڑے ہوتے ہیں اور سماٹرا کے بیل کہلاتے ہیں۔ اس خبر کے ساتھ جاری ہونے والی تصاویر میں 6سالہ سیپتی اور 5سالہ دارا کا فزیکل چیک اپ کیا جارہا ہے۔

شیئر: