Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

# کیا خان صاحب _ زرداری ایک اسٹیج پرہونگے

پاکستان عوامی تحریک کے مولانا طاہر القادری نے دیگر سیاسی جماعتو ںکی طرف سے اعلان کیا تھا کہ 17جنوری سے مال روڈ سے احتجاج شروع کیا جائیگا۔ احتجاج کیلئے کنٹینرز ،شامیانے اور دیگر سامان پہلے ہی وہاں پہنچاد یا گیا ہے حالانکہ حکومت نے انہیں پیشکش کی تھی کہ احتجاج کےلئے ناصر باغ مختص کیا جاتا ہے۔
اب عوام اسی مخمصے کا شکار ہیں کہ احتجاج کہاں ہوگا؟ ٹویٹر پر ایک خاتون نے ا پنے نام کا مخفف استعمال کرتے ہوئے سوال کیا کہ سنا ہے کہ مال روڈ بلاک کردیا گیا ہے، کیا کوئی تصدیق کرسکتا ہے؟
سید حسین ٹویٹ کرتے ہیں: عدالتوں کو عوامی تحریک کی اس سلسلے میں درخواست مسترد کردینا چاہئے۔
ایم ذکی ٹویٹ کررہے ہیں: سیاسی یتیم اور کٹھ پتلیاں ملک اور جمہوری عمل کو غیر مستحکم کرنا چاہتے ہیں۔
سردار سکندر حیات کسر لکھتے ہیں: پی ٹی آئی والے میڈیا کے ہاتھوں میں کھیل رہے ہیں۔ مشترکہ مقاصد کو فراموش نہ کریں۔
ڈاکٹر عالیہ کریم کا ٹویٹ ہے :خان صاحب اسٹیج پر زرداری کیساتھ نہیں بیٹھیں گے، فیصلہ ہوچکا۔ 
عبدالہادی نے ٹویٹ کیا : زرداری قادری اور خان کے ساتھ بیٹھیں گے جس کا مطلب یہ ہے کہ ان لوگو ںنے اپنی شکست تسلیم کرلی ہے۔
ملائیکہ تارڑ لکھتی ہیں: 17جنوری کو تخت لاہورکی چاردہائیوں کو چیلنج کرنے کیلئے باہر نکلیں اور اپنے گروی رکھے گئے مستقبل کو بازیاب کرانے کےلئے مال روڈ پر آئیں۔
احمد حسن لکھتے ہیں : موقع غنیمت ہے حکومت کیخلاف احتجاج کرنے کا۔
مقبول خان نے ٹویٹ کیا: آخر اس احتجاج سے کیا ہوگا۔ پہلے بھی ایسے احتجاج دیکھے ہیں۔ کوئی نتیجہ نہیں نکلنے والا۔
مریم خاتون نے کہا: ملک کا کوئی مخلص نہیں۔ ہمیں محب وطن رہنما کی ضرورت ہے۔ کیا اخبار میں اشتہار دوں؟
معصوم بلوچ نے کہا: احتجاج سے پہلے ہی اختلافات پیدا ہوگئے۔ عمران نے کہہ دیا کہ وہ زرداری کیساتھ نہیں بیٹھیں گے۔
٭٭٭٭٭٭٭٭

شیئر: