Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کام کی باتیں

کھانے کے ساتھ سلاد کا استعمال لذت کو دوبالا کر دیتا ہے .  سلاد کے بغیر کو ئی ڈش بھی مکمل نہیں ہوتی لیکن  کھانے کے بعد عموماً سلاد بچ جاتا ہے  .  بچے کھچے سلاد کو پھینک کر ضائع نہ کریں بلکہ اس کو ایک پلیٹ میں اکٹھا کرکے دوبارہ ترتیب دے لیں اور ایک آدھ نئی آئٹم ملا کر سلاد کی دوسری پلیٹ تیار کرلیں سلاد کی سجاوٹ بھی گلدستے کی طرح کرنی پڑتی ہے جس کو رنگوں اور ذائقے کی مناسبت سے سجایا جاسکتا ہے۔
گرمیوں میں بچے کھچے سالن کو محفوظ رکھنے کے لیے اُسے پہلے اس کے اصل برتن سے نکال لیں جس میں سالن بچ گیا ہے پھر سالن کو کسی دوسرے برتن میں ڈال کر تھوڑا سا پانی ملادیں اس طرح دوبارہ سالن گرم کرتے ہوئے آپ کو سالن میں مزید پانی یا گھی ڈالنے کی ضرورت نہیں پڑے گی اس طریقے سے سالن کو دوبارہ گرم کرتے ہوئے دیگچے سے سالن کے لگنے یا جلنے کا کوئی خطرہ باقی نہیں رہتا۔
ابلے ہوئے چاول اگر بچ جائے تو انہیں کسی ٹھنڈی جگہ یا فریج میں رکھ دیں  . دوسرے دن جب تازہ چاول پکائیں تو  چاولوں کا دھو دھیا پانی نکالنے سے پہلے باسی چاول اس میں ڈال دیں اور پھر پانی گرادیں .  اس طرح باسی چاول تازہ ہو جائیں گے .  ایسا کرنے پر طبیعت آمادہ نہ ہو تو ابلے ہوئے بچے کھچے چاول پھینکنے کی بجائے انہیں تیز دھوپ میں سکھالیں اور صاف کرلیں پھر کسی ڈبے میں بند کردیں .  چاول سکھاتے وقت اس بات کو دھیان میں رکھیں کہ چاول آپس میں نہ  جڑیں  . تھوڑے سے گھی میں تیز آنچ پر تلیں اور مرضی کے مطابق نمک مرچ اور لیموں کا رس وغیرہ ڈال کر استعمال کریں۔

شیئر: