Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بند کار میں موجود بینزین کے نقصانات سےخود کو بچائیں‎

اگر آپ کی گاڑی رات بھر چاروں طرف سے بند رہی ہو یا دن بھر دھوپ میں کھڑی رہی ہو تو کار میں بیٹھتے ہی پہلے اے سی آن کرنے کے بجائے دس منٹ تک تمام کھڑکیاں کھول دیں تاکہ اندر کی زہریلی ہوا باہر نکل جائے ۔ اکثر افراد  کا یہ خیال ہے کہ کار میں بیٹھتے ہی اے سی آن کر لینے سے اس میں موجود تمام حبس ختم ہو جاتا ہے اور اے سی کار کے اندر کی آلودگی کو ختم کردیتا ہے۔ اے سی کی کارکردگی سے انکار نہیں کیا جا سکتا تاہم کھڑکیاں کھولے بغیر اے سی آن کرلینا مسائل کا حل نہیں ۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ کار ڈیش بورڈ ، ڈور پینلز ، سیٹوں پر چڑھا پلاسٹک کور اور کار کے اندر اسپرے کیے گئے ایئرفریشنر سے بینزین خارج ہوتی ہے ۔یہ جگراورگردے کو متاثر کرنے والا ایک  زہریلہ کیمیائی مادہ ہے جو کینسر کا سبب بن سکتا ہے  . بینزین ہڈیوں کی کمزوری اور خون میں سرخ اور سفید خلیات کی کمی کا بھی باعث بنتی ہے ۔ طویل عرصے تک بینزین کا سامنا رہنے کی صورت میں لیوکیمیا یا خون کے سرطان کا خطرہ بڑھ سکتا ہے ۔ کسی بھی مقام پر بینزین کی قابل قبول سطح 50 ملی گرام فی مکعب فٹ ہو سکتی ہے اور اگر کار دھوپ میں ساٹھ ڈگری فارن ہائیٹ سے زیادہ گرمی میں چاروں طرف سے بند کھڑ ی ہو تو بینزین کی سطح 2000 سے 4000 ملی گرام تک پہنچ جاتی ہے جو قابل قبول حد سے  چالس  گناہ زیادہ ہے لہذا محققین کا کہنا ہے کہ کار میں بیٹھنے سے پہلے کھڑکیاں کھول کر اندر کی مقید ہوا کو باہر نکلنے کا موقع دیا جائے . 

شیئر: