Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بیشتر برطانوی لاری ڈرائیور کے ہاتھ خون سے رنگے ہیں

لندن .... ہیکنگ کا کام ایسا ہے جو بڑے ماہرانہ اور خفیہ انداز سے کیا جاتا ہے اور اب اس غیرقانونی کام کا دائرہ وسیع سے وسیع تر ہوتا جارہا ہے۔ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق بیشتر لاری ڈرائیورز بڑے جان لیوا حادثات کا سبب بنتے ہیں۔ اس حوالے سے کی گئی چھان بین سے یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ معمولی ہیکنگ کے ذریعے یہ لوگ پیٹرول اور ایندھن کے اخراج کو کم و بیش کرلیتے ہیں اور اس طرح اپنے مذموم مقاصد پورے کرتے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق صورتحال کی روک تھام کیلئے سخت قوانین بھی نافذ کئے گئے ہیں جس کےلئے ڈیزل سے چلنے والی 3.5ٹن وزنی لاری کےلئے لازمی ہے کہ وہ اپنے ایگزاسٹ پائپ پر فلٹر لگاکر رکھے۔ بہت سی فرمیں ان لاری ڈرائیوروں کی چال بازیوں کی روک تھام کیلئے تقریباً700پونڈ کا اضافی خرچ برداشت کررہی ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ چونکہ یہ فلٹر نہیں لگاتے اسی لئے برطانیہ کے ٹریفک حادثات میں ہر سال ہونے والی 23500ہلاکتوں کی ذمہ داری انہی پر عائد ہوتی ہے۔
 

شیئر: