Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کینسر سے تحفظ فراہم کرنے والی غذائیں

تمام امراض میں علاج کے ساتھ ساتھ صحت بخش غذاؤں کا استعمال بھی تندرستی کی جانب لوٹنے کے لئے بے حد ضروری ہے ۔ کینسر ایک ایسا مرض ہے جو دنیا بھر کے ڈاکٹروں کے لیے ایک چیلنج کی حیثیت رکھتا ہے ۔ ماہرین اب تک اس مرض کا تسلی بخش علاج ڈھونڈنے میں ناکام رہے ہیں تاہم قدرت نے اپنی نعمتوں میں سے چند ایسی نعمتیں پیدا کی ہیں جو کینسر جیسے موذی مرض کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں ۔ 
پھول گوبھی کا شمار صحت کے لیے مفید سبزیوں میں ہوتا ہے ۔ اسے مثانے ، آنتوں ، غدود اور اووری کے سرطان کا مقابلہ کرنے والی غذا قرار دیا جاتا ہے ۔ پھول گوبھی کی طرح بند  گوبھی بھی ایک صحت بخش غذا ہے ۔ اس میں موجود اجزاء خواتین کو ایسٹروجن ہارمون کے منفی اثرات سے محفوظ رکھتے ہیں ۔ خواتین نے ایسٹروجن بریسٹ کینسر کا سبب بنتا ہے ۔ بند گوبھی ایسٹروجن کے نقصان دہ اثرات سے مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے ۔ 
مشروم کو وٹامن بھی اور آئرن کا بہترین ذریعہ سمجھا جاتا ہے ۔ یہ ذیابیطس  ، الرجی اور ہائی کولیسٹرول جیسے مسائل کا مقابلہ کرتا ہے ۔ مشروم رسولی سے بھی تحفظ فراہم کرتا ہے اور کینسر سے نمٹنے کے ساتھ ساتھ دوران علاج سائیڈ ایفیکٹ سے محفوظ رکھنے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے ۔
میٹھے آلوؤں میں بھی موجود بعض اجزاء پھیپھڑوں مثانے گردے جگر اور چھاتی کے سرطان کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں ۔ اس کے علاوہ چکوترا ، انگور  ، ٹماٹر ،  چیری ،  پپیتا  ، نارنجی ،  لیموں  ،  سویابین اور سبز چاۓ ان غذاؤں میں شامل ہیں جو کینسر کے خلاف قوت مدافعت فراہم کرتی ہیں ۔ چکوترے میں موجود فلیونائیڈز کینسر کے خلیوں کی افزائش کو سست کردیتے ہیں ۔ ٹماٹر میں موجود لائیکوپین فری ریڈیکل اور کینسر کے خلیوں کا مقابلہ کرنے میں مدد دیتا ہے ۔ پپیتے میں موجود بیٹا کیروٹین اور لائکوپین بھی فری ریڈیکلز کا مقابلہ کرتے ہیں ۔ نارنجی اور لیموں  میں موجود لائیمونین نامی اجزا کینسر کو پھیلنے سے روکتے ہیں ۔ اس کے علاوہ ہلدی میں پایا جانے والا سرکیومن کینسر کی افزائش اور پھیلاؤ کو روکتا ہے اور عمل تکسید کو روکنے والا ایک طاقتور عامل تصورکیا جاتا ہے ۔
 

شیئر: