Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

علی گڑھ یونیورسٹی میں جناح کی تصویر ہٹانے پر ہنگامہ اور فائرنگ،2طلبہ زخمی

علی گڑھ۔۔۔۔علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں بانی پاکستانی محمد علی جناح کی تصویر ہٹانے پر طلبہ نے ہنگامہ برپا کردیا۔ تصویر ہٹائے جانے سے ناراض طلبہ نےسول لائن تھانے کا گھیراؤ کیا جس کے بعد پولیس نے ان پر لاٹھی چارج اور فائرنگ کردی ۔ پولیس فائرنگ میں 2طالبعلم شدید زخمی ہوگئے۔قبل ازیں ہندوجاگرن منچ اور اے بی وی پی کے کارکنوں نے یونیورسٹی کے وائس چانسلر کا پتلا نذر آتش کیا تھا۔طلبہ کو پتلا جلانے سے روکنے پر سیکیورٹی اہلکاروں کوبھی کارکنوں نے تشدد کا نشانہ بنایا۔اسکے بعد اے ایم یو کے طلبہ مشتعل ہوکر سڑکوں پر نکل آئے ۔ پولیس نے روکنے کی کوشش کی لیکن طلبہ کا مشتعل ہجوم سول لائن پہنچ گیا ۔طلبہ کو روکنے کیلئے پولیس نے لاٹھی چارج کیا۔ آنسوگیس کے گولے پھینکے ۔فائرنگ کی جس سے 2طلبہ زخمی ہوگئے جنہیں فوراً اسپتال پہنچایا گیا۔
واضح ہو کہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی طلبہ تنظیم نے ہال میں بانی پاکستان محمد علی جناح کی تصویر ہٹا دی ہے ۔ طلبہ تنظیم یونین کا کہنا ہے کہ جناح کی تصویر صفائی کیلئے ہٹائی گئی ہے۔ طلبہ تنظیم کے نائب صدر سجاد نے کہا کہ طلبہ تنظیم کے ہال کے ڈیبیٹنگ کلب میں آج حامد انصاری کے اعزازمیں تقریب منعقد ہونیوالی ہے اس لئے وہاں آویزاں تصاویر کو صفائی ستھرائی کیلئے اتارا گیا ہے۔فی الحال طلبہ یونین ہال کے ڈیبیٹنگ کلب پر قفل ڈال دیاگیا ہے۔
مزید پڑھیں:- - - -مسجد میں مورتی رکھ کرفرقہ وارانہ کشید گی پھیلانے کی کوشش

شیئر: