Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خواتین ٹیکسی ڈرائیور سے بچوں کو تحفظ ملے گا، حادثات میں اضافہ ہوگا، ملا جلا ردعمل

    ریاض- - - - -  خواتین کو ٹیکسی چلانے کی اجازت دینے کے فیصلے پر مقامی شہریوں نے موافق، مخالف ردعمل دیا ہے۔ حمایت کرنے والوں کا کہنا ہے کہ خواتین کو ٹیکسی چلانے کی اجازت سے سب سے بڑا فائدہ بچوں کا ہو گا۔ وہ محفوظ ہاتھوں میں ہوں گے۔ دوسرا  فائدہ یہ ہو گا کہ  طالبات آسانی سے اسکول اور کالج آ جا سکیں گی۔ مرد ڈرائیوروں کے پریشان کن جملوں سے محفوظ رہیں گے۔ مخالفین کا کہنا ہے کہ ایسے عالم میں جبکہ مرد حضرات ٹریفک کے رش میں مشکلات سے دوچار ہوتے ہیں اور انہیں راستے بھی اچھی طرح سے معلوم ہوتے ہیں خواتین ڈرائیور رش کا سامنا نہیں کرسکیںگی اور راستوں سے بھرپور واقفیت نہ ہونے کے باعث خود بھی پریشان ہو ں گی اور سواریاں بھی الجھن میں پڑیں گی۔ ایک خاتون سماہر نے اس پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ خواتین کوٹیکسی چلانے کی اجازت دینے کا فیصلہ شاندار ہے۔ مریم نے کہا کہ میں اس کے حق میں ہوں تاہم بہتر ہو گا کہ اس پر عملدرآمد فوراً نہ ہو بلکہ اس وقت ہو جبکہ خواتین سڑکوں سے اچھی طرح واقف ہو جائیں اور ڈرائیونگ بہتر شکل میں کرنے لگیں ۔ احمد نے کہا کہ ابھی سب کچھ قبل از وقت ہے۔ فیصلے پر عملدرآمد کا آغاز ہی نہیں ہوا ہے۔ ہماری آرزو ہے کہ سڑکوں، فٹ پاتھوں اور رہنما بورڈز کے منصوبے مکمل ہونے پر ہی اس کا نفاذہو۔ نوف نے کہا کہ اس فیصلے کی بدولت میں اپنے بچوں کو اسکول بھیجنے کی بابت ذہنی الجھن سے بچ جاؤں گی۔ ٹرانسپورٹ اتھارٹی نے خواتین کو فیملی ٹیکسی اور طالبات کیلئے ٹیکسی کے اجازت نامہ جاری کرنے کا اصولی فیصلہ کر لیا ہے۔ اتھارٹی نے اس حوالے سے بہت ساری شرائط بھی جاری کی ہیں۔ خلاف ورزیوں کی نشاندہی کر کے ان پر جرمانے بھی مقرر کر دیئے ہیں۔
مزید پڑھیں:- - - - -مراکش کیساتھ جی سی سی کا اظہار یکجہتی

شیئر: