Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

#سبیکا_شیخ‎

ٹیکساس اسکول میں فائرنگ کے واقعہ میں پاکستانی طالبہ کے جاں بحق ہونے پر پاکستانی ٹویٹر صارفین نے گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اسے امریکی سسٹم کی ناکامی قرار دیا۔
فریڈ اسمال نے ٹویٹ کیا : سبیکا شیخ ہمارے ملک میں تعلیم حاصل کرنے آئیں اور ہم اس کا تابوت بنا کر بھیج رہے ہیں۔اس کا خون ڈونلڈ ٹرمپ کے ہاتھوں پر ہے جو مسلمانوں کو دہشتگرد کہتا ہے اور امریکہ کے دہشتگردوں کی حفاظت کرتا ہے۔
نبیل چوہدری نے ٹویٹ کیا : امریکی دہشت گرد نے پاکستانی بچی کو قتل کردیا ۔ امریکہ ایک دہشتگرد ملک ہے۔
ماریہ پٹیل کا کہنا ہے : پہلے امریکہ کے سفیر پاکستان میں لوگوں کو سڑکوں پر ٹکر مار کے قتل کرتے ہیں اور پھر وہ ہمیں اپنے ملک بلاتے ہیں اور وہاں قتل کر دیتے ہیں۔
بائرون اسٹوکس نے کہا : سبیکا پاکستان میں محفوظ تھی لیکن امریکہ میں آکر قتل ہوگئی۔اسے اگلے ماہ اپنے گھر واپس جانا تھا۔
عائشہ ملک نے ٹویٹ کیا : پاکستان نے اپنی ہونہار اور انتہائی قابل طالبہ کو امریکہ بھیجا اور امریکہ اسے واپس ایک لاش بنا کر بھیج رہا ہے۔اب پاکستانی والدین اپنی بچیوں کو بیرون ملک بھیجتے ہوئے گھبرائیں گے۔
فریحہ منیر نے کہا : مجھے سبیکا شیخ کے قتل کا بہت افسوس ہوا ہے۔ وہ اور اس کے والدین کتنا خوش ہوئے ہونگے جب اسے ایکسچینج پروگرام کے لئے منتخب کیا گیا ہوگا۔
خرم نے ٹویٹ کیا : امریکہ پاکستان کو ایک دہشت گرد ملک کہتا ہے جبکہ امریکہ خود ایک دہشت گرد ریاست ہے۔ پاکستانی طالبہ جو امریکہ میں تعلیم کے حصول کے لیے موجود تھی اسے ایک دہشت گرد حملے میں قتل کر دیا گیا۔ اللہ تعالی اسے جنت میں جگہ دے۔ امریکہ میں کوئی بھی محفوظ نہیں ہے۔
افتخار ڈار نے کہا : ہر ہفتے کے اندر امریکہ کے ایک اسکول میں کوئی نہ کوئی حادثہ پیش آتا ہے۔ جو ملک اپنے ملک میں امن قائم نہیں رکھ سکتا وہ دنیا میں کیسے امن قائم رکھے گا۔ اور پھر کہتے ہیں مسلم دہشتگرد ہیں۔ اس دنیا کا سب سے بڑا دہشت گرد امریکہ ہے۔

 

شیئر:

متعلقہ خبریں