Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

#اسد درانی_

       آئی ایس آئی کے سابق ڈائریکٹر جنرل ریٹائرڈ لیفٹیننٹ جنرل اسد درانی کی متنازعہ کتاب پر انہیں جی ایچ کیو طلب کیا گیا ہے۔ اس معاملے پر متعدد لوگوں نے ٹویٹ کئے ہیں۔
       پارس جہانزیب لکھتی ہیں: اب تک حیران ہوں کہ اسد درانی کو اس قدر متنازع کتاب لکھنے کا خیال کیسے سوجھا؟ اس سے اب انہیں اپنی قوم کے سامنے شرمندگی کا سامنا کرنا پڑ رہاہے۔
       عثمان شاہد لکھتے ہیں: اسددرانی کو ڈی جی آئی ایس آئی کے عہدے سے برطرف کیا گیا تھا۔ انکے بعض اقدامات متنازع قرار پائے تھے۔
       ڈاکٹر خان ٹویٹ کرتے ہیں: فوج نے اسد درانی کو طلب کرکے اچھا فیصلہ کیا۔ اگر فوج ملکی قانون کے تحت اپنے جنرل کو طلب کررہی ہے تو اس سے فوج کا وقار بلند ہوگا۔ ہر پاکستانی کو امید ہے کہ اسد درانی کے ساتھ انصاف ہوگا۔
       اے وحید مراد کا ٹویٹ ہے: ایسے وقت میں جب پاکستان میں 3بار وزیراعظم منتخب ہونے والے شخص کو غدار بناکر پیش کیا جارہا ہے ،پاکستان او رہند کے خفیہ ادارو ںکے سابق سربراہوں نے ملکر کتاب لکھ دی۔
       سعد رﺅف لکھتے ہیں: پاکستان کے مفاد سے بالا تر کوئی نہیں، وہ جنرل ہو یا سویلین۔
       کامران یوسف لکھتے ہیں: اگر ہم اسد درانی کی کتاب غور سے پڑھیں تو ہمارے پاس اس میں کئی سبق ہیں۔
       عبدالوحید آفریدی ٹویٹ کرتے ہیں: یہ ایک روایت بن گئی ہے کہ مشہور و معروف شخصیتیں پاکستان کے امیج کو نقصان پہنچاتی ہیں۔ ان شخصیتوں میں مشرف ، حسین حقانی شامل تھے۔ اب ان میں اسددرانی بھی شامل ہوگئے ۔ غداروں کو معافی نہیں ملنی چاہئے۔
       محمد امین ٹویٹ کرتے ہیں: اسد درانی کے خلاف تحقیقات ہونی چاہئے او رانہیں اپنا نقطہ نظر واضح کرنا چاہئے ورنہ انہیں قانون کا سامنا کرنا چاہئے کیونکہ قانون سے کوئی بالاتر نہیں۔
٭٭٭٭٭٭٭٭

شیئر:

متعلقہ خبریں