Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

آمدن ظاہرکرنے پرنااہل نہیں کرسکتے،سپریم کورٹ

اسلام آباد ... سپریم کورٹ کے جسٹس عمرعطا بندیال نے ریمارکس دئیے ہیں کہ کسی کو نااہل یا اس کے مستقبل کوتباہ نہیں کرناچاہتے ۔بظاہرخواجہ آصف نے تنخواہ ظاہرکی ہے ۔آمدن ظاہرکرنے پرکسی کونااہل نہیں کرسکتے ۔معلوم نہیں ساتھی ججزاس بات سے متفق ہیں یانہیں ۔ سپریم کورٹ میں خواجہ آصف نااہلی کیس کی سماعت ہوئی۔ خواجہ آصف نے پی ٹی آئی رہنما عثمان ڈار کی درخواست پر اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کر رکھا ہے۔ پی ٹی آئی کے عثمان ڈارکے وکیل سکندربشیرکے دلائل د ئیے کہ خواجہ آصف کی تنخواہ کی سالانہ آمدن 20 لاکھ درہم سے زائد بنتی تھی۔خواجہ آصف نے صرف بطوررکن قومی اسمبلی اپنی تنخواہ ظاہرکی۔ خواجہ آصف نے کاغذات نامزدگی میں غیرملکی تنخواہ کو ظاہرنہیں کیا۔ وکیل عثمان ڈار نے مزید دلائل دئیے کہ کاغذات نامزدگی میں بیرون ممالک کے اثاثے اورٹیکس ظاہرکرنے کا فارم موجود ہے۔ جسٹس عمرعطابندیال نے کہا کہ عثمان ڈارنے الیکشن پٹیشن میں یہ نکات نہیں اٹھائے۔2011 میں ملازمتوں کے معاہدے کا ذکرنہیں کیا گیا۔ آپ یہ کہنا چاہتے ہیں خواجہ آصف نے یہ تفصیلات ظاہر نہیں کیں۔ کاغذات نامزدگی میں جھوٹ بولا گیا یا نہیں۔اس کا تعین کرنا ہے۔ تنخواہ کاغذات نامزدگی کے فارم میں کہاں دکھانا ضروری ہے ۔ ہمیں کالم دکھائیں۔ 
مزید پڑھیں:آواز آہستہ رکھیں،احسن اقبال کو ہائیکوٹ کی تنبیہ

شیئر: