Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سانس کی ورزشیں صحت مند رکھنے میں مددگار ‎

سانس کی ورزشیں   خون اور  پھیپھڑوں کے امراض  ، بد ہضمی ، کھانسی ، دمہ  اور سر درد جیسے امراض   سے بچاؤ میں مدد دیتی ہیں .  اس ورزش میں سانس کو مکمل طور پر خارج کر تے ہیں  اور پھر تازہ ہوا سے پھیپھڑوں  کو  بھرتے ہیں  . سانس روکنے اور خارج کرنے کا یہ عمل پرانا یام کہلاتا ہے . 
آلتی پالتی مار کر بیٹھ جائیں  اور دونوں نتھنوں سے لمبا سانس لیں .  سانس اتنا آہستہ لیں کہ آواز پیدا نہ ہو .  جب پھیپھڑے ہوا سے پوری طرح  بھر جائیں   تو سانس کو زیادہ سے زیادہ دیر تک  روکنے کی کوشش کریں  اور پھر ہونٹوں کو  سیٹی بجانے کے انداز میں لا کر  یعنی ہونٹ سکیڑ کر سانس خارج کریں .  سانس اندر کھینچنے اور خارج کرنے میں کم از کم پانچ سیکنڈز لگنے چاہییں  .  شروع  میں آدھا منٹ سانس روکنے کی کوشش کریں  اور پھر  اسے بتدریج  پانچ منٹ تک لے جائیں   .یہ ورزش چلتے پھرتے اور لیٹے لیٹے بھی کی جا سکتی ہے .اس ورزش سے سر کی خشکی ، دماغ کی گرمی   اور دھندلاہٹ دور ہوجاتی ہے .  قوت ہضم بڑھتی ہے ، خون صاف ہو جاتا ہے .  سانس کے پھولنے اور دمے جیسے موذی امراض قریب نہیں پھٹکتے  . 
 ورزش  کا ایک اور طریقہ یہ ہے کہ  زبان کو منہ سے باہر نکال کر لمبائی کے رخ  دہرا کر کے ٹیوب سی بنائیں  اور "سی " کی آواز نکالتے ہوئے  ہوا کو اندر کھینچیں .  پھر اسے مندرجہ بالا طریقوں کے مطابق روکیں اور  ناک کے راستے خارج کر دیں .  یہ ورزش خون صاف کرتی ہے ، بڑھتی ہوئی بھوک کو کم کرتی ہے  اور پیاس بجھاتی ہے  . اس کے علاوہ بخار ، مختلف بیماریوں  اور پیٹ کی  خرابیوں سے بچاؤ کے لیے اکسیر ہے . 
 

شیئر: