وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ’سیلاب کی تباہ کاریوں سے نمٹنے کے لیے افواج پاکستان سمیت تمام ادارے دن رات کام کر رہے ہیں۔‘
بارشوں کے بعد امدادی کارروائیوں کا جائزہ لینے سے متعلق منگل کو ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے حکام کو ہدایت کی کہ ’سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ایک ہفتے تک بجلی کی لوڈشیڈنگ نہ کی جائے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں خوراک کی فراہمی یقینی بنائی جا رہی ہے جبکہ متاثرین کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا رہا ہے۔‘
وزیراعظم شہباز شریف نے اجلاس کے شرکا کو بتایا کہ وہ جلد سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کریں گے۔
بارشوں اور سیلاب سے خیبر پختونخوا کی 90 فیصد سڑکیں بُری طرح متاثر ہوئی ہیں: ڈی جی آئی ایس پی آر
ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹینینٹ جنرل احمد شریف چوہدری کے مطابق تباہ کن بارشوں اور سیلاب کی وجہ سے خیبر پختونخوا اور گلگت بلتستان میں انفراسٹرکچر بری طرح متاثر ہوا ہے۔
منگل کو چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر، وزیر اطلاعات عطا تارڑ اور ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹینینٹ جنرل احمد شریف نے مشترکہ پریس کانفرنس میں سیلاب سے ہونے والے نقصانات اور امدادی سرگرمیوں سے متعلق بریفنگ دی۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا کی 90 فیصد سڑکیں بری طرح متاثر ہوئی ہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ فیلڈ مارشل عاصم منیر کی ہدایت پر سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں فوج ریسکیو اور بحالی کا کام کر رہی ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق ’اس وقت خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں میں بٹالینز اور یونٹس بھی موجود ہیں، جو سڑکیں کھولنے ور پلوں کی بحالی کا کام کر رہی ہیں۔‘
قدرتی آفات سے نمٹنے کے ادارے این ڈی ایم اے کے مطابق خیبر پختونخوا اور گلگت بلتستان میں سیلاب سے متاثرہ شاہراہوں پر 50 فیصد سے زیادہ کام مکمل ہو گیا ہے۔
این ڈی ایم اے کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر نے کہا کہ شمالی علاقہ جات میں گلیشیئر پگھلنے کی وجہ سے سیلاب صورتحال پیدا ہوئی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پاکستان میں بارشوں سے اب تک 695 افراد ہلاک
پاکستان میں شدید بارشوں اور سیلاب سے اب تک 695 افراد ہلاک جبکہ 958 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
این ڈی ایم اے کی ویب سائٹ پر دی گئی معلومات کے مطابق موسلادھار بارشوں اور سیلاب سے خیبر پختونخوا سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے اور وہاں پر مرنے والوں اور زخمیوں کی تعداد بھی سب سے زیادہ ہے۔
اب تک ہونے والے واقعات میں مرنے والوں کی مجموعی تعداد میں 426 مرد، 96 خواتین اور 173 بچے شامل ہیں۔
خیبر پختونخوا میں 425، پنجاب 164، سندھ 29، بلوچستان 22، گلگت بلتستان 32، کشمیر 15 اور اسلام آباد میں آٹھ افراد جان سے گئے۔
سب سے زیادہ 582 افراد پنجاب میں زخمی ہوئے جبکہ خیبر پختونخوا میں 267، سندھ 40، بلوچستان 5، گلگت بلتستان 37، کشمیر 24 اور اسلام آباد میں تین افراد بارش اور سیلاب کی وجہ سے زخمی ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق اب تک مجموعی طور پر 2707 گھر منہدم ہوئے جبکہ بہہ جانے والے مویشیوں کی تعداد ایک ہزار 23 ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بلوچستان کے مختلف علاقوں میں بارشوں کا سلسلہ جاری، ندی نالوں میں طغیانی
زین احمد، اردو نیوز کوئٹہ
بلوچستان کے مختلف اضلاع میں بھی بارشوں اور سیلابی ریلوں کے باعث مکانات کو نقصان پہنچا ہے۔ ہرنائی میں مکان کی چھت گرنے سے دو افراد ہلاک اور ایک بچی زخمی ہوئی جبکہ ہرنائی کے علاقے گچینہ میں تین بچے سیلابی ریلے میں بہہ گئے جن میں سے دو کو زندہ نکال لیا گیا اور ایک کی تلاش جاری ہے۔
پی ڈی ایم اے کے مطابق دو دنوں سے صوبے کے مختلف علاقوں میں بارشوں کا سلسلہ جاری ہے . ضلع سوراب کی یونین کونسل مولی اور شادیزئی میں 100 سے زائد مکانات کو نقصان پہنچا ہے تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
کچھی میں دریائے بولان میں طغیانی کے باعث بی بی نانی پل ٹوٹنے سے این 65 قومی شاہراہ پر کئی گھنٹوں تک ٹریفک معطل رہی بعدازاں چھوٹی گاڑیوں کے لیے عارضی طور پر پل کو بحال کر دیا گیا۔ ضلعی انتظامیہ نے بھاری ٹریفک کے لیے آئندہ چند دنوں تک پل کو بند رکھنے کا اعلان کیا ہے۔
محکمہ آبپاشی کے مطابق ناڑی ندی میں 80 ہزار اور دریائے بولان میں 6 ہزار کیوسک کا ریلا گزر رہا ہے۔ محکمۂ موسمیات نے پیش گوئی کی ہے کہ اگلے دو روز کے دوران خضدار، لسبیلہ، حب، آواران، پنجگور، نصیرآباد، کوئٹہ، ژوب اور بارکھان سمیت دیگر کئی اضلاع میں مزید بارشوں اور سیلابی ریلوں کا خطرہ ہے اس سلسلے میں احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بونیر میں تاحال 134 افراد لاپتہ، امدادی سرگرمیاں جاری
خیبر پختونخوا میں سیلاب سے سب سے زیادہ متاثرہ ضلع بونیر میں تاحال 134 افراد لاپتہ ہیں۔
ڈپٹی کمشنر کے دفتر کی رپورٹ کے مطابق جمعے کو کلاؤڈ برسٹ اور سیلاب کے نتیجے میں 217 افراد ہلاک ہوئے جبکہ 120 زخمی ہیں۔
بونیر میں سیلاب کی وجہ سے بیشونئی، بٹئی،قادر نگر، پیربابا بازار، گوکند، بگرا، گومبت، گنشال میرہ متاثر ہوئے۔
حکام کے مطابق بونیر میں 124 خاندان بے گھر ہو چکے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سیلاب کے باعث بونیر اور باجوڑ میں ٹیکنیکل اینڈ کامرس ایجوکیشن کے امتحانات ملتوی
خیبر پختونخوا کی حکومت نے بورڈ آف ٹیکنیکل اینڈ کامرس ایجوکیشن کے تحت 20 اگست 2025 سے شروع ہونے والے امتحانات بونیر اور باجوڑ میں تا حکمِ ثانی ملتوی کر دیے گئے ہیں۔
صوبائی حکومت کے ایکس اکاؤنٹ شائع نوٹیفکیشن کے مطابق دونوں اضلاع میں امتحانات سیلاب کی وجہ سے ملتوی کیے گئے۔
دوسری جانب سوات تعلیمی بورڈ نے سوات، بونیر اور شانگلہ کے تمام سیلاب متاثرین بچوں کی امتحانی و دیگر تمام فیسز معاف کرنے کا اعلان کیا ہے۔
صوبائی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ خیبر پختونخوا بورڈ آف ٹیکنیکل اینڈ کامرس ایجوکیشن کے تحت 20 اگست 2025 سے شروع ہونے والے امتحانات سیلاب کی وجہ سے بونیر اور باجوڑ میں تا حکمِ ثانی ملتوی کر دیے گئے ہیں۔ pic.twitter.com/zVRYXUUmXK