Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب میں جانوروں اور پودوں کی 12 ہزار اقسام پر تحقیق

مطالعہ مثبت طور پر ماحول، معاشرے اور زندگی کی کوالٹی کو متاثر کرے گا (فوٹو: عرب نیوز)
سعودی عرب میں جانوروں اور پودوں کے یکجا ہونے سے جنم لینے والے متوازن ماحول کو دستاویزی شکل دینے کے لیے ایک مطالعہ ’مثبت طور پر ماحول، معاشرے اور زندگی کی کوالٹی کو متاثر کرے گا‘۔
عرب نیوز کے مطابق یہ بات جنگلی حیات کے نیشنل سینٹر کے سی ای او محمد قربان نے کہی اور بتایا کہ اس مقصد کے لیے ’دا ڈیکیڈ لینڈ ایکسپیڈیشن فار ٹیرسٹریل ایکوسسٹ ایکسپلوریشن‘ پر کام جاری ہے۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ سعودی وژن 2030 اور ’سعودی گرین انیشیٹیو‘ کے اہداف کے تحت قومی سطح پر پر کی جانے والی کوششیں اس بات کا اظہار ہیں کہ ہیں کہ ماحولی نظام کو بحال اور ماحولیاتی توازن میں اضافہ کیا جائے۔
نیشنل سینٹر کے سی ای او کے مطابق ’سائنسی تحقیق، تازہ ترین صورتِ حال اور درست ڈیٹا بیس مہیا کرتی ہیں جو مربوط اور پائیدار بندوبست کی بنیاد بنتے ہیں۔ اس سے ہمارے قدرتی وسائل اور ماحولیات کے توازن میں پائیداری کے فوائد کا علم ہوتا ہے۔
یہ معلومات بہت مثبت انداز میں ماحولیات، سماجی اور معاشی ترقی پر اثر انداز ہوتی ہیں اور زندگی کی کوالٹی بڑھاتی ہیں۔

تحقیق سے مملکت کے پاس ارضی اور آبی ماحولیاتی نظاموں کا ایک ڈیٹا بیس ہوگا (فوٹو: عرب نیوز)

سائنسی تحقیق، تمام شعبوں میں جانوروں اور پودوں کی وجہ سے ماحولیاتی توازن کو قائم رکھنے کے لیے حیوانات اور نباتات کی نسل بڑھانے اور ان کی تقسیم کی سائٹس کی مکمل تفصیل دے گی۔
 اس تحقیق سے ایک نیشنل ڈیٹابیس اور ریکارڈ کردہ سائٹس اور حیوانات و نباتات کے زمروں کے انٹرایکٹیو نقشے کا قیام عمل میں آئے گا۔
سینٹر کے بیان میں کہا گیا ’دا ڈیکیڈ لینڈ ایکسپیڈیشن فار ٹیرسٹریل ایکوسسٹ ایکسپلوریشن‘حیوانات و نباتات کے اکٹھا ہونے سے وقوع پذیر ہونے والے متوازن ماحول پر سائنسی کام کے حوالے سے مملکت کا سب سے بڑا پروجیکٹ ہے۔

 تحقیق میں مملکت کے اندر اور باہر سے ماہرین حصہ لے رہے ہیں (فوٹو: ایس پی اے)

محمد قربان کا کہنا تھا کہ اس سے سعودی عرب میں اہم حیاتیاتی دولت کو دستاویزی بنانے میں مدد ملے گی اور علاقائی اور بین الاقوامی ماحولیاتی معاہدوں میں مملکت کے کردار کو تقویت حاصل ہوگی۔
انہوں نے کہا ’مملکت میں 65 ماحولیاتی نظام اور12 ہزار سے زیادہ جنگلی نباتات اور حیوانات کے زمرے موجود ہیں۔ مملکت کے پاس ارضی اور آبی ماحولیاتی نظاموں کا ایک بے مثال ڈیٹا بیس ہوگا جو تحقیق کرنے والوں اور سائنس دانوں کے لیے ایک پائیدار اور قابلِ انحصار بندوبست کی بنیاد بنے گا۔
اس سائنسی تحقیق میں مملکت کے اندر اور باہر سے ماہرین اور تحقیق کار حصہ لے رہے ہیں اور قومی جامعات، ریسرچ سینٹر، رائل ریزرو اور دیگر بین الاقوامی تنظیمیں بھی تعاون کر رہی ہیں۔
یہ تحقیق کسی خاص علاقے میں خطرے سے دوچار جانوروں یا پودوں کی انواع کی شناخت کرے گی اور خطرات کا جائزہ لے کر انھیں کم کرنے کے منصوبے تیار کرے گی تاکہ خطرے کا شکار نباتات اور حیوانات کے لیے ایک محفوظ اور پائیدار ماحول تیار کیا جا سکے۔

 

شیئر: