Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چین نے پاکستان کی بات مان لی

کراچی (صلاح الدین حیدر)اردو میں محاورہ ہے کہ جسے اللہ رکھے اسے کون چکھے۔عمران خان پر یہ بھرپور طور پر صادق آتاہے۔خدشات پیدا ہوگئے تھے کہ پاک ۔ چین اقتصادی راہداری پر شاید اختلافات ہوجائیں گے۔ معاملہ ہی کچھ ایسا تھا کہ چینی وزیر خارجہ کے دورہِ پاکستان میں عمران نے 67بلین ڈالر کے معاہدے پر نظر ثانی کی ضرورت پر زور دیا تھا۔ اپوزیشن کو موقع مل گیا اور سابق وزیر پلاننگ اور ڈیولپمنٹ احسن اقبال نے نئی حکومت پر سخت تنقید کی کہ ایک اچھے خاصے معاہدے کو تباہی کی طرف دھکیل دیا لیکن عمران کے ستارے عروج پر ہیں، آج ہی بیجنگ سے اعلان کیا گیا کہ چین ہر حال میں پاکستان کو خوشحال دیکھنا چاہتا ہے اور جس طرح پاکستان چاہے معاہدے پر نظر ثانی کرلیں، چین ہرحال میں خوش ہے۔ چین اور پاکستان کی دوستی لازوال رشتوں میں جڑی ہوئی ہیں، دونوں ملکوں کی خوشحالی میں ہی فائدہ ہے، ےہ عمران خان کی خارجہ پالیسی کی فتح تھی، چین ۔پاک معاشی ترقی کا معاہدہ جو عام طور پر سی پیک کہلاتا ہے۔ اس میں کچھ تبدیلیاں کر کے دوبارہ بحال کیا جائے گا۔ ابہام اس وقت اور بڑھ گئے جب وزیر تجارت رزاق داﺅد نے سی پیک پر کھلے الفاظ میں تنقید کی کہ اس سے پاکستان صنعتوں اور مزدوروں کو فائدے کی بجائے چینی مزدو اور چینی کمپنیوں کو فائدہ پہنچے گا لیکن بغیر ایک لمحہ ضائع کئے بغیر چین نے ہمیشہ کی طرح پاکستان کی با ت مان لی اور فوری طو رپر بیان جاری کردیا کہ دونوں ممالک باہم اشتراک عمل سے معاہدے کو مزید دنوں کےلئے فائدہ مند بنائیں گے۔ نیتیں صاف ہوں تو قدر ت بھی مدد کرتی ہے، وہ کہتے ہیں نا کہ مدعی لاکھ برا چاہے تو کیا ہوتاہے، وہی ہوتا ہے جو منظور خدا ہوتا ہے، قدر ت بھی ان کی مدد کرتی ہے جنہیں اللہ اور اپنے آپ پر بھروسہ ہوتا ہے۔  ایک ایسا منصوبہ جس میں صنعتوں کو یکسر نظر انداز کردیا گیا تھا، اب ایک مفید شکل اختیار کرنے کیلئے تیار ہے۔ بس تھوڑے وقت میں سب کچھ ٹھیک ہوجائے گا۔ سی پیک پر نئی روش اپنانے سے اسٹاک مارکیٹ پر بھی برا اثر پڑا لیکن اب جبکہ سب کچھ مرضی کے مطابق ہوگیا ہے۔  مارکیٹ دوبارہ بلندی کی طرف پرواز کرگئی اور معیشت کی بحالی کچھ زیادہ دور نہیں ہوگی۔ عمران کے برسراقتدار آتے ہی امید کی کرن پھوٹ پڑی تھی ، لوگوں میں ایک نیا جذبہ بیدار ہوگیا تھا، اور عمران  جانتے ہوئے کہ اسے اپنے وعدے نبھانے ہیں، نے بین الاقوامی سطح پر بھی بھاگ دوڑ شروع کردی ہے۔ ان کے وزیر اعظم بنتے ہی ،روپے کی قیمت میں 5.3فیصد اضافہ دیکھا گیا ۔ عمران کو پوری امیدکہ چند ہی ہفتوں میں وہ ایسے اقدامات کر چکا ہوگا جس سے پاکستانی کرنسی کی قیمت میں اضافہ ہونا شروع ہوجائے گا اور بہت جلد ، پاکستانی روپیہ ایک ڈالر کے مقابلے میں 100سے بھی کم قیمت پر آجائے گا ۔
مزید پڑھیں:سی پیک کیخلاف سازش ناکام بنائیں گے ،شہباز شریف

شیئر: