Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ہندوکورٹ کے مسئلے پرہائیکورٹ نےیوپی حکومت سے جواب طلب کرلیا

نئی دہلی۔۔۔۔شریعہ عدالت کی طرز پر ہندو کورٹ تشکیل دینے کے معاملے پر الٰہ آباد ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی۔ اس دوران ریاستی حکومت کی جانب سے جواب داخل کرنے کیلئے کورٹ سے مہلت طلب کی گئی جس پر ہائی کورٹ نے ریاستی حکومت کو 17 ستمبر تک جواب داخل کرنے کا وقت دیدیا۔ واضح ہوکہ اکھل بھارتیہ ہندو مہاسبھا کے اعلان کے خلاف کانپور کے انکت کمار سنگھ نے درخواست دی جس  پرآئندہ سماعت اب 17 ستمبر کو ہوگی۔عدالت نے ہندو مہاسبھا کے سیکریٹری اور میرٹھ کے ضلع صدر سمیت ریاستی حکومت اوردیگر اپوزیشن جماعتوں سے جواب طلب کیا تھا۔ عدالت نے اس معاملے میں ڈی ایم میرٹھ اور ہندو کورٹ میں تعینات جج ڈاکٹر پوجا شکن پانڈے کو فریق بنانے کا حکم دیتے ہوئے دونوں کو نوٹس جاری کیا ہے۔واضح ہو کہ کانپور کے انکت سنگھ نے ہائی کورٹ میں درخواست داخل کر کے ہندو کورٹ کی تشکیل کو چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ ہندو تنظیموں نے مغربی اتر پردیش کے بعض اضلاع میں ہندوکورٹ بنارکھی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ عدالتوں پر مقدمات کا بوجھ ہے اور لوگوں کو بروقت انصاف نہیں مل پا رہا ۔اسی کو دھیان میں رکھتے ہوئے شریعہ کورٹ کی طرز پر ہندو کورٹ کی تشکیل کی گئی ہے۔ عدالت نے ڈی ایم اور ہندو کورٹ میں تعینات ڈاکٹر پوجا شکن کو اس میں فریق بناتے ہوئے انہیں نوٹس جاری کیاہے۔ ساتھ ہی معاملے میں یوپی حکومت سے مکمل معلومات بھی طلب کی گئیں۔
مزید پڑھیں:- - - -انتخابی کمیشن نے عام آدمی پارٹی کو بھیجا نوٹس

شیئر: