Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

منی بجٹ میں مہنگائی کا طوفان؟

اسلام آباد... حکومت نے منی بجٹ پیش کرنے کا فیصلہ کرلیا ، 400 سے زائد اشیاء مہنگی ہونے کا امکان ہے۔ 150 پرتعیش اشیا پر ریگولیٹری ڈیوٹی لگانے اور انکم ٹیکس کی شرح 30 جون سے پہلے والی سطح پر لانے کی تجویز زیر غور ہے۔ پرانی امپورٹڈ گاڑیوں پر ریگولیٹری ڈیوٹی میں اضافہ کیا جا ئیگا۔ موبائل فون پر ٹیکس 12.5 فیصد سے بڑھا کر 17.5کرنے کا امکان ہے۔ بسوں کے ٹائروں پر بھی ریگولیٹری ڈیوٹی میں اضافہ کیا جائیگا۔فرنس آئل پر بھی ٹیکس ڈیوٹی میں اضافہ کیا جائیگا ۔ سالانہ 4لاکھ روپے تک کمانے والے افراد بھی اب ٹیکس ادا کریں۔ اس سے قبل گزشتہ حکومت نے 8سے 12 ؒٓلاکھ روپے کمانے والے افراد کیلئے ٹیکس کی چھوٹ دی تھی۔ ذرائع کے مطابق اس سلسلے میں تحریک انصاف کی حکومت نے مالی سال 19-2018 کے فنانس بل میں بڑی ترامیم لانے کا فیصلہ کیا ہے ۔ گزشتہ دور حکومت میں ٹیکس استثنیٰ کے معاملے میںبھی ترمیم لائے جائے گی ۔فنانس ایکٹ میں ترامیم کے ذریعے 800 ارب روپے کااضافی ریونیو حاصل کیا جائےگا۔ذرائع کے مطابق، حکومت ترقیاتی بجٹ میں 400 ارب روپے کی کمی کا ارادہ رکھتی ہے۔ ایف بی آر میں متعدد اقدامات سے 400 ارب روپے سے زیادہ کے ٹیکسز لگائے جائیں گے۔ مالیاتی بل میں ترامیم کا مقصد بجٹ اور تجارتی خسارہ کم کرنا ہے۔ ذرائع کے مطابق حکومت ٹیکس ریونیو بڑھانے کے لئے فنانس بل میں تجاویز پیش کرے گی۔ تمام درآمدی اشیا پر ایک فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی کی تجویز دی جائے گی جس سے حکومت کو خاطر خواہ آمدنی حاصل ہونے کا امکان ہے ۔ 14 ستمبر کو قومی اسمبلی میںحکومت فنانس بل پیش کرے گی ذرائع نے بتایاکہ وفاقی کابینہ کے کل ہونے والے اجلاس میں بجٹ ترامیم کی منظوری کا امکان ہے۔ 
 

شیئر: