Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اقتصادی صورتحال تشویشناک ہے،شیری رحمان

اسلام آباد...سینیٹ میںسابق اپوزیشن لیڈر سینیٹر شیری رحمان نے منی بجٹ پر شدید تحفظات کا اظہارکرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی اقتصادی صورتحال تشویشناک ہے ۔ منی بجٹ میںبحران سے نمٹنے کا کوئی حل پیش نہیں کیا گیا۔ ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ پیش کردہ منصوبہ عارضی اقتصادی حل تو پیش کر رہا ہے لیکن طویل عرصہ اقتصادی مسائل پر مبنی سوالات کے جوابات دینے میں ناکام رہا ہے۔ سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ صرف ٹیکس دہندگان کے اوپر ٹیکس بڑھانے سے تبدیلی نہیں آئے گی ۔ حکومت ٹیکس نیٹ میں زیادہ سے زیادہ لوگوں کو شامل کرے تاکہ معیشت پر دباو نہ پڑے ۔اس وقت پاکستان کے کل بیرونی قرضے 95 بلین ڈالریعنی جی ڈی پی کا 30 فی صد ہیں جو خطرناک طور پر غیر یقینی اعداد و شمار ہیں۔ابھی تک حکومت نے یہ و اضح نہیں کیا کہ اس معاملے پر حکومت کیا کرنے جا رہی ہے ۔ کیا پاکستان آ ئی ایم ایف کے پاس دوبارہ جائے گا یا ملک کے قرضوں کو کم کرنے کے لئے دیگر ذرائع پرانحصار کرے گا؟ اس الجھن نے مارکیٹ اور عوام میں ابھی تک غیر یقینی کی صورتحال پیدا کی ہوئی ہے۔آمدنی بڑھانے اور اخراجات کو کم کرنے کی کون سی منصوبہ بندی کی جا رہی؟ کیا حکومت کے پاس تجارت، سرمایہ کاری اور قتصادی ترقی کے حوالے سے کوئی واضح بلیوپرنٹ ہے؟ حکومت برآمدات کو فروغ دینے کہ لئے کیا کر رہی ہے؟ انہوں نے کہا کہ درآمدات پر ٹیکس لگانے سے بڑھتے ہوئے خسارے کو کم نہیں کیا جا سکتا۔
 

شیئر: