Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

قطیف : دہشتگردی کے مقدمہ میں مطلوب ملزم پولیس مقابلے میں ہلاک

قطیف.... دہشتگردی کے مقدمے میں قانون کو مطلوب محمد آل زید گزشتہ ہفتے پولیس مقابلے میں مارا گیا جبکہ دوسرا بھائی علی نے ایک برس قبل خود کو گرفتاری کےلئے پیش کر دیا تھا ۔تفصیلات کے مطابق مشرقی ریجن میں محمد اور علی حسن آل زید دونوں بھائی دہشتگردوں کے جال میں پھنس کر حکومت کے خلاف تخریب کاری کی کارروائیوں میں ملوث تھے ۔ گزشتہ برس 2017 میں جب حکومت نے عام معافی کا اعلان کیا تھا تو علی حسن نے خود کو اپنے اہل خانہ کے ساتھ قانون نافذ کرنے والے ادارے کے سپرد کر دیا تھا جبکہ محمد حسن نے عام معافی قبول نہ کرتے ہوئے دہشتگردوں کا ساتھ دیا ۔ محمد نے خود کو پولیس کے حوالے کرنے کے بجائے تخریبی کارروائیوں میں شامل رہا ۔وزارت داخلہ کی جانب سے 2012 میں جاری مطلوب دہشتگردو ں کی لسٹ میں دونوں بھائیوں کا نام درج ہے جو مملکت میں دہشتگردی کی کارروائیوں میں قانون کو مطلوب تھے ۔ گزشتہ برس 2017 میں29سالہ علی آل زاید نے خود کو اپنے اہل خانہ کے ہمراہ قانون نافذ کرنے والے ادارے کے حوالے کر دیا۔ علی نے خود کو پولیس کے سپرد کرنے سے قبل سوشل میڈیا پر اپنا پیغام اپ لوڈ کیاجس میں اس نے لکھا کہ" میں نے 5 برس اور 9 ماہ کا عرصہ انتہائی مشکلات میں گزارا۔ مجھے ہر وقت اس بات کا ڈر لگا رہتا تھا کہ کب پکڑا جاﺅں گا ۔میں دعا گو ہوں کہ رب کریم مجھ پر رحم کرے اور ان مشکلات سے نکالے "۔ علی کے چھوٹے بھائی26 سالہ محمد آل زاید مجرموں کا آلہ کار بنا رہا اور تخریبی کارروائیوں میں ملوث رہا ۔ گزشتہ ہفتے پولیس کو اطلاع ملی کہ قطیف کے الکویکب علاقے میں مطلوب ملزم ایک مکان میں دیکھا گیا ہے جس پر پولیس نے مکان کا محاصرہ کر کے اسے قانون کے حوالے کرنے کا کہا مگر اس نے مثبت جواب دینے کے بجائے پولیس مقابلہ شروع کر دیا جس سے اہل علاقہ کو شدید خطرہ لاحق ہو گیا ۔ پولیس نے ملزم کو بھاگنے کا موقع نہ دیا اور وہ موقع پر ہی ہلاک ہو گیا ۔

شیئر: