Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امن معاہدہ کے ضمیمے کالعدم کرنے پر اردن سے اسرائیل برہم، دھمکیوں پر اترآیا

    عمان- -  - - اردن کے فرمانروا شاہ عبداللہ ثانی نے اسرائیل کے ساتھ امن معاہدے کے ضمیمے کالعدم کرنے او رالباقورہ نیز الغمر علاقوں کی بازیابی کا فیصلہ کر کے اسرائیل کو مشکل میں ڈال دیا۔اسرائیل اردن سے نہ صرف یہ کہ برھم ہو گیا ہے بلکہ دھمکیوں پر بھی اتر آیا ہے۔ اسرائیلی وزیر زراعت نے اردن کو پانی کی فراہمی بند کرنے کی دھمکی دیدی۔ انہوں نے اپنے چینل ون کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی حکومت اردن کو ہفتے میں 4دن پانی  فراہم کرتی رہی ہے۔ آئندہ ہفتے میں صرف 2دن پانی دیا جائے گا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اسرائیل کو اردن کی جس قدر ضرورت ہے ، اردن کو اسرائیل کی ضرورت اس سے زیادہ ہے۔ انہو ںنے اپنے وزیراعظم نتنیاہو سے مطالبہ کیا کہ وہ شاہ عبداللہ ثانی کو الغمر او رالباقورہ قریوں سے متعلق ضمیمے منسوخ کرنے کے فیصلے سے باز رکھنے پر آمادہ کریں۔ اردن میں متعین اسرائیل کے سابق سفیر عودید عیران  نے کہا کہ انہیں شاہ اردن کے فیصلے سے حیرت نہیں ہوئی ۔ فریقین کے پاس ابھی وقت ہے بات چیت کرسکتے ہیں۔ دوسری جانب اسرائیلی اپوزیشن نے نتنیاہو پر الزام لگایا کہ وہ خارجہ پالیسی چلانے میں ناکام ہو گئے ہیں۔ اردن کے ساتھ بلاوجہ کے بحران کھڑے کئے جس پر اردن نے ضمیموں میں توسیع نہ کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ اردنی سفارتکار نے الحیاۃ اخبار سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں الباقورہ اور الغمر ضمیموں کی منسوخی کے فیصلے پر اسرائیل سے بات چیت کرنے کی کوئی ضرورت نہیں۔ ضمیمے میں  مشاورت کی بات کہی گئی ہے۔ ا س کاتعلق اس صورت سے ہے جبکہ اسرائیل اردنی قریوں سے استفادے کی میعاد میں توسیع کا خواہشمند ہو اور اردن کی شرائط پوری کرنے کیلئے تیار ہو۔ انہو ںنے یہ بھی کہا کہ شاہ اردن کا فیصلہ تمام قانونی پہلوؤں کا  احاطہ کئے ہوئے ہے۔ ہمیں عالمی عدالتوں کے چکر بھی نہیں لگانے پڑیں گے البتہ امن معاہدے کی کسی بھی دفعہ پر عملدرآمد میں گڑ بڑ پر مثلاً آبی مسائل ہی کو لے لیجئے ۔عالمی عدالتوں سے رجوع کیا جائے گا کہ یہ مسئلہ ان کے دائرہ اختیار میں آتا ہے۔
مزید پڑھیں:- - - -یمنی وزیر اعظم بن دغر برطرف
 

شیئر: