Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مودی حکومت نے ہندو پناہ گزینوں کوشہریت دی تواتحاد ٹوٹ جائیگا، اے جی پی

نئی دہلی۔۔۔۔مرکز کی مودی حکومت ملک کے مختلف علاقوں میں مقیم ہندو پناہ گزینوں کو ہندوستان کی شہریت دینے پر غور کر رہی ہے۔اسکے خلاف آسام میں اس کی معاون پارٹی آسام گن پریشد (اے جی پی) نے محاذ کھول دیا۔ اے جی پی کے ترجمان ستیہ برت کالیتا نے ٹی و ی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ انھیں محسوس ہورہا ہے کہ بی جے پی شہریت قانون میں تبدیلی کرنا چاہتی ہے اور یہ اس سلسلے کی پہلی کڑی ہے۔ اے جی پی نے مرکز کے مجوزہ سٹیزن شپ بل 2016 کی مخالفت میں گزشتہ ہفتہ آسام میں ہڑتال اور ریلی منعقد کی تھی۔ اس سے 2دن قبل بھی اے جی پی نے صاف طور پر دھمکی دی تھی کہ اگر مرکزی حکومت سٹیزن شپ قانون پاس کرتی ہے تو وہ اس سے ناطہ توڑ لے گی۔قابل ذکر ہے کہ مرکزی وزارت داخلہ نے حال ہی میں ایک نوٹیفکیشن جاری کر کے ملک کی 7 ریاستوں گجرات، مدھیہ پردیش، مہاراشٹر، راجستھان، اتر پردیش، چھتیس گڑھ اور دہلی کے داخلہ سیکریٹریوں اور ضلع مجسٹریٹ کو یہ قوت دی ہے کہ وہ سٹیزن شپ ایکٹ کی دفعہ 6 کے تحت پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان سے آئے اقلیتوں (ہندوؤں) کو نیچرلائزیشن (شہریت) سرٹیفکیٹ جاری کر سکتے ہیں۔ اس سرٹیفکیٹ کے بعد پناہ گزین ہندوستانی شہری ہو جائیں گے۔ آسام کے وزیر مالیات ہیمنت بسوا شرما نے ایسے کسی بھی منصوبہ سے انکارکرتے ہوئے کہا کہ سٹیزن شپ بل فی الحال جے پی سی کے پاس ہے جہاں سے اسے پارلیمنٹ میں بھیجا جائے گا ۔وہاں اس پر حتمی فیصلہ صادر ہوگا۔
مزید پڑھیں:- - -  --کشمیر: بڈگام میں مسلح تصادم، 2 عسکریت پسندہلاک، انٹرنیٹ خدمات معطل
رائے دیں، تبصرہ کریں

شیئر: