Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نفرت انگیز مہم دشمنوں اور ثابت قدمی سعودیوں کی پہچان

4نومبر2018ء اتوار کو سعودی عرب سے شائع ہونیوالے عربی اخبار’’عکاظ‘‘ کا اداریہ نذر قارئین
سعودی صحافی جمال خاشقجی کی موت کے واقعہ پر ہر سُوشور اور ہنگامہ برپا ہو رہا ہے ۔من گھڑت کہانیوں کا طوفان کھڑا کر کے سعودیوں کی شہرت کو زک پہنچانے کی کوشش ہو رہی ہے ۔ یہ ایک منظر نامہ ہے ۔ دوسری جانب خاشقجی کے سانحے کی حقیقت طشت ازبام کرنے اور اس حوالے سے کیا کچھ ہوا ، کیسے ہوا ،ان سارے سوالات کے جواب فوجداری تحقیقات کے ذریعے منظر عام پر لانے کا حکومتی مشن زور و شور سے جاری ہے ۔ سعودی پبلک پراسیکیوشن مشکوک افراد سے پوچھ گچھ کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے ۔ اسے اس سلسلے میں نہ تو جھوٹی خبروں سے کوئی دلچسپی ہے اور نہ ہی بعض لوگوں کے تجزیاتی بیانات سے کچھ لینا دینا ہے جنہیں حقائق اور ناقابل تردید اطلاعات کے طور پر پیش کیا جانے لگا ہے ۔ سعودی پبلک پراسیکیوشن کی نظر میں سب سے اہم  تحقیقات کے نتائج اور پھر سعودی عدالت کا فیصلہ ہے ۔ 
تمام ہنگامہ آرائی کے باوجود سعودی عوام معمول کے مطابق دروغ بیانیوں کے تباہ کن طوفان کے آگے ڈٹے ہوئے ہیں ۔ اپنا کام جاری رکھے ہوئے ہیں ۔ اپنے خوابوں کو شرمندہ تعبیر بنانے کی مہم چلائے ہوئے ہیں ۔ حد تو یہ ہے کہ واشنگٹن پوسٹ نے سعودی دارالحکومت ریاض سے 100کلومیٹر دور الدلم کمشنری سے اپنے ایک رپورٹر کی تیار کر دہ مشاہداتی رپورٹ شائع کی ہے جس میںسعودیوںنے اپنی قیادت اور ولیعہد محمد بن سلمان کے ویژن پر بھرپور اعتماد کا اظہار کیا ہے ۔ 
گدلے پانی میں شکار کرنے والوں کو شاید ابھی یہ احساس نہیں ہوا کہ الدلم کمشنری کے باشندوں نے اپنی قیادت پر جس قدراعتماد اور بھروسہ ظاہر کیا ہے وہ سعودی عرب کی تمام کمشنریوں ، تحصیلوں اور قریوں کی نمائندگی ہے۔سعودی عوام ہر موقع پر اپنے کردار و گفتار سے یہ بات ثابت کردیتے ہیں کہ وہ اپنی امیدوں اور آرزئوں کی تکمیل کیلئے دن رات ایک کرنے والے اپنے قائدین کا دست و بازو ہیں۔ اب سعودی عرب سے نفرت اور عداوت کرنیوالوں کے سامنے چیخ و پکار ، الزام تراشیوں اور من گھڑت خبروں کی ترویج اور پرچار کے سوا کچھ نہیں رہ گیا ، عداوت کرنیوالے درغ بیانیوں کا مشن جاری رکھے ہوئے ہیں ۔سعودی عوام روشن مستقبل کی تعمیر وتشکیل کی شاہراہ پر گامزن ہیں ۔ 
 

شیئر: