قومی سلامتی کمیٹی نے اہم فیصلے کرلئے
اسلام آباد... ملک کی سیاسی و عسکری قیادت نے واضح کیا ہے کہ پاکستان کی خوشحالی امن اور قانون کی عمل داری میں ہے۔آئندہ کسی کو بھی قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی ۔ملکی سلامتی پر بھی کوئی سمجھوتہ نہیں کیاجائے گا۔ وزیراعظم کی زیرصدارت قومی سلا متی کمیٹی کا اجلاس ہوا۔اجلاس میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل زبیر محمود حیات، ڈی جی آئی ایس آئی نے شرکت کی۔ اعلامیہ کے مطابق وزیراعظم نے دورہ چین سے متعلق کمیٹی ارکان کو آگاہ کیا۔ اجلاس میں ملکی سلامتی اوردفاع کے عزم کا اظہار کیا گیا۔سلامتی کمیٹی نے کہا کہ پاکستان کی خوش حالی امن و استحکام اور قانون کی عمل داری میں ہے۔ملکی سلامتی و ترقی امن اور استحکام سے مشروط ہے۔ طویل اجلاس میں ملک کی داخلی سلامتی کی صورتحال پر اطمینان کا اظہار کیا گیا ۔ امن وسلامتی سے متعلق سیکیورٹی اداروں کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔اعلامیے میں کہاگیا کہ وزیراعظم نے شرکاءکو دورہ چین کے دوران چینی قیادت سے ملاقاتوں اور تجارتی خسارے سے نمٹنے کےلئے چین سے ملنے والے ممکنہ امدادی پیکیج سے متعلق آگاہ کیا ۔اجلاس میں مجموعی ملکی سیکیورٹی صورتحال اور حالیہ دھرنوں سے پیدا شدہ صورتحال پر بات چیت کی گئی۔ اس امر کا اعادہ کیا گیا کہ آئندہ کسی کوبھی قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ ملکی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پاکستان کی خوشحالی اور امن واستحکام کےلئے قانون کی حکمرانی کو یقینی بنایا جائے گا ۔ اجلاس میں آسیہ بی بی سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال اور اس سے نمٹنے کی حکمت عملی پر بھی غور کیا گیا۔ جلاﺅ گھیراﺅ اور نقصان کا جائزہ لیا گیا۔عمران خان نے اپنے دورہ چین اور چینی صدر شی جن پنگ سمیت مختلف ممالک کے سربراہان سے ملاقات کے حوالے سے اراکین کو اعتماد میں لیا۔ پاک افغان سرحدی سیکیورٹی سمیت افغان مصالحتی امن عمل سے متعلق امور پر بھی بات کی گئی۔ قبل ازیں وزیراعظم عمران خان سے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے ملاقات کی۔ ملکی سلامتی کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔وزیر اعظم نے آرمی چیف کو دورہ چین سے متعلق آگاہ کیا اور انہیں اعتماد میں لیا۔