Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کیا مصطفی کمال پر بھی برا وقت آگیا؟

کراچی (صلاح الدین حیدر)گو کہ پاکستان کی سیاست دوسرے خاص طور پر ایسے ممالک سے مختلف نہیں ہے مگر پھر یہاں کچھ ایسی باتیں ہوتی رہتی ہیں جنہیں دیکھ کر اندازہ لگانا مشکل ہے کہ ملک کی جمہوریت پر آخر کس کا قبضہ ہے؟ایم کیو ایم تقریباً 32سال بعد آسمان سے زمین پر آپڑی، نظم و ضبط کی جس کی مثال دی جاتی تھی پارہ پارہ ہوگیا،اتحاد نام کی کوئی چیز باقی نہیں رہی۔ ایم کیوایم کے صف اول کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار اپنی پارٹی بنانے میں مصروف ہیں۔ایم کیو ایم کو خیرباد کہہ ہی دیا لیکن ان کی ملاقات پاک سرزمین پارٹی کے رہنما ڈاکٹر صغیر سے ہونا کچھ عجیب لگا ۔ کہاں ایک دوسرے کے جانی دشمن ، کہاں گفت و شنید۔کیا طے پایا یہ تو معلوم نہیں لیکن دوسری طرف سندھ کے سابق گورنر ڈاکٹر عشرت العباد جو عرصہ دراز سے دبئی میں گوشہ نشینی اختیار کئے ہوئے تھے۔ اب دوبارہ متحرک نظر آنے لگے ہیں۔ کچھ خبر ایسی بھی ہے کہ انہوں نے پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری سے ملاقات کی ۔ کیا باتیں ہوئیں ان کا جاننا دلچسپی سے خالی نہیں ہوگالیکن جو ایک سب سے بڑی خبرہے وہ ہے پی ایس پی کے سربراہ مصطفی کمال کے بارے میں ۔ انہیں پہلے بھی نیب میں بلایا گیا تھا ، جس پر وہ چراغ پا بھی ہوئے لیکن اب تو ایسا لگتا ہے کہ ان کے خلاف واقعی کوئی سنجیدہ حرکت ہونے والی ہے۔ سندھ کی اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ نے صوبے کے چیف سیکریٹری سے انہیں گرفتار کرنے کی اجازت مانگ لی ہے۔معاملات ابھی تک سمجھ سے باہر ہیں ۔مصطفی کمال جنہوں نے کراچی کے میئر کی حیثیت سے اس شہر کا نقشہ بدل دیا تھا۔ ان کا نام دنیا کے 10بہترین میئر کی فہرست میں نمایاں طور شائع کیا گیا تھا۔ بعد میں وہ سینیٹ کی ممبر شپ اور ایم کیو ایم کی خدمت خلق کی چیئرمین شپ سے مستعفی ہوکر دبئی چلے گئے۔ کافی دن گمنامی میں رہنے کے بعد پاکستان لوٹے اور پہلی مرتبہ اپنے قائد الطاف حسین کو بے نقط سنائیں۔ انہیںانڈیا کا ایجنٹ تک قرار دے ڈالا ۔ اب ان کے خلاف مقدمات کی طویل فہرست ترتیب دے دی گئی ہے جس میںانہیں غیر قانونی طور پر 82ایکڑ فلاحی مقاصد کےلئے مخصوص پلاٹ 2009میں محمود آباد میں الاٹ کرنے کا الزام ہے ۔ انکے ساتھ کراچی میونسپلٹی کے24 دوسرے لوگ بھی شامل تفتیش ہیں ۔ ان 82ایکڑ میں سے 49.75ایکڑ کی زمین جو ایک سیوریج پلانٹ کےلئے مخصوص تھی اسے نیب کے مطابق انہوں نے ذاتی منفعت کے لئے الاٹ کروادیا تاکہ اس سے بعد میں فائدہ اٹھایا جاسکے۔ مصطفی کمال چائنا کٹنگ میں بھی ملوث ہیں۔ 

شیئر: