Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شاہد آفریدی کا متنازعہ بیان، ٹویٹر صارفین کیا کہتے ہیں؟

شاہد آفریدی کی لندن میں کشمیر کے حوالے سے کی جانے والی گفتگو نے ٹویٹر پر نئی بحث چھیڑ دی ہے۔ ہندوستانی میڈیا شاہد آفریدی کے بیان کو سیاق و سباق سے ہٹا کر پیش کرتا رہا ہے جس کے باعث یہ بحث مزید طول پکڑ گئی اور ٹویٹر صارفین شاہد آفریدی پر شدید غصے کا اظہار کرتے رہے اور انہیں کڑی تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ دوسری جانب کچھ صارفین ایسے بھی ہیں جو شاید آفریدی کے بیان سے متفق ہیں اور اسے کشمیریوں کے دل کی آواز قرار دے رہے ہیں۔ آئیے دیکھتے ہیں کہ ٹویٹر پر اس حوالے سے کیا ٹویٹس کی گئیں۔
سینئر صحافی عبدالقادر نے ٹویٹ کیا : ‏ہم سے 4 صوبے نہیں سنبھالے جا رہے، کشمیر کو کیسے سنبھالیں گے۔ انسانیت کے نام پر بھارت اور پاکستان کشمیرکو چھوڑ دیں اور کشمیریوں کو اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے دیں، شاہد آفریدی نے خودمختار کشمیر کی حمایت کر دی۔
عبد الرحمن کا کہنا ہے : ‏کشمیر پر شاہد خان آفریدی کے بیان نے قوم کو مایوس کیا ۔کشمیر پاکستان کا حصہ ہے ، کشمیر پاکستان کہ شہ رگ ہے ، شہ رگ کٹ جائے تو انسان زندہ نہیں رہتا، اسی طرح پاکستان کشمیر کے بنا نامکمل ہے۔
یوسف سراج نے ٹویٹ کیا‏ : شاہد آفریدی کا بیان ، دراصل مصیبت کچھ اور ہے۔ہر شخص یہاں وہ کرنا یا کہناچاہتا ہے جو اسکا میدان نہیں۔ عاصمہ حدید دینی رہنمائی دینا چاہتی ہیں۔شاہد آفریدی خارجہ امور سلجھانا چاہتے ہیں،میڈیا حکومت کرنا جبکہ حکومت محض بیان دینا چاہتی ہے۔حضور! صرف اتنی مہربانی کیجیےکہ اپنا اپنا کام کیجیے۔
سید محمد علی کے مطابق : شاہد آفریدی کی بات میں وزن ہے۔ وسائل کی منصفانہ تقسیم نہ ہونے کی وجہ سے اور علاقے تعصبات کی وجہ سے بلوچستان ، سندھ ، خیبرپختونخوا ، جنوبی پنجاب ، آزادکشمیر اور گلگت بلتستان میں شدید بے چینی اور اضطراب پایا جاتا ہے۔
الطاف الرحمن کے مطابق : شاہد آفریدی نے جو کہا وہ سچ ہے جو کہ ہر باشعور اور سوچ سمجھ والے کے دل میں تو ہوتا ہے مگر زبان پر نہیں آتا۔ 
ناصر زاد نے کہا : میں بحیثیت کشمیری شاہد آفریدی کی ہر بات سے متفق ہوں۔ 70 سال سے پاکستان اور انڈیا کے ظلم و ستم کا شکار کشمیری ہیں۔ انڈیا پاکستان کشمیر کی جان چھوڑ دیں۔ ایک لاکھ 20ہزار سے زائد کشمیری اپنی جان سے گئے۔ شاہد آفریدی کی یہ بات بھی ٹھیک ہے پاکستان سے 4صوبے سنبھالے نہیں جا رہے۔
فہیم عباسی نے ٹویٹ کیا : بات تو سچ ہے مگر بات ہے رسوائی کی۔
عروسہ نے کہا : جب کشمیر میں کوئی شہید ہوتا ہے تو اس کو پاکستانی پرچم میں لپیٹ کر دفنا تے ہیں اس سے بڑا اور کیا ثبوت ہو گا کہ ان کے دن پاکستان کے لئے دھڑکتے ہیں۔
جاوید شامی کا کہنا ہے : شاہد آفریدی نے میرے نزدیک ایسی کوئی بات نہیں کی جس سے پاکستان کی ساکھ کو نقصان پہنچا ہو۔ حق خودارادیت کا بنیادی انسانی حق ہے اور اس کی بحالی کیلئے پاکستان ہمیشہ ہر فورم پر آواز بلند کرتا آیا ہے۔
 
 

شیئر: