Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

میانمار کے قائدین عالمی برادری میں خود کو پابند قانون ثابت کریں، سعودی عرب

نیویارک ..... سعودی عرب نے میانمار کے قائدین سے کہا ہے کہ وہ خود کو بین الاقوامی برادری کے سامنے پابند قانون ثابت کرنے کیلئے ضروری اقدامات کریں۔ یہ بات مدنظر رکھیں کہ آزادی کی خاطر جدوجہد کسی ایک قوم کا حق نہیں بلکہ یہ دنیا بھر کی اقوام کا اٹوٹ حصہ ہے۔بلا امتیازاور بلا تفریق معاملات کو اپنی پہچان بنائیں۔ سعودی عرب نے یہ مطالبہ نیویارک میں اقوام متحدہ کے اجلاس کے سامنے اپنے سفیر عبداللہ المعلمی کے خطاب کے توسط سے کیا۔ وہ میانمار میں انسانی حقو ق کی صورتحال پر اظہار خیال کررہے تھے۔ المعلمی نے کہا کہ میانمار کے حالات مسلسل شکوک و شبہات اور مایوسی پیدا کررہے ہیں۔جب تک میانمار کے تمام عوام نسلی ، مذہبی اور تاریخی رشتوں سے بالا ہوکر ایک ساتھ ملک و قوم کا حصہ نہیں بنیں گے تب تک میانمار کا پراگندہ شیرازہ جمع نہیں ہوگا۔ مشاہدہ بتا تا ہے کہ میانمار کے حکام 10لاکھ سے زیادہ روہنگیا مسلمانوں کے بنیادی حقوق، قومی شناخت اور انکی بقاءسے مسلسل انکار کررہے ہیں۔میانمار کے دیگرطبقوں پر جبر و تشدد بھی جاری رکھے ہوئے ہیں۔ میانمار کے حکام نے نہ صرف یہ کہ روہنگیا کے مسلمانوں کے تشخص کا جان بوجھ کر انکار کیا ہے بلکہ وہ انہیں اپنے یہاں رہنے او رزندگی گزارنے کے حق سے بھی منکر ہیں۔گزشتہ سال لاکھوں روہنگیا کو گھروں سے نکالا گیا۔ انکے گھر جلائے گئے ۔ انہیں سرحد پار کرکے بنگلہ دیش کی جانب دھکیلا گیا۔ بنگلہ دیشی حکومت نے آمدنی کے وسائل میں قلت اور مشکل اقتصادی حالات کے باوجود روہنگیا کے پناہ گزینوں کا زبردست خیر مقدم کیا۔ اس پر وہ ہم سب کی جانب سے شکر وتحسین کی مستحق ہے۔ ایک سال بعد بھی میانمار میں آتشزنی، خونریزی اور بیدخلی کے واقعات زور و شور سے جاری ہیں۔ المعلمی نے اس حوالے سے اقوام متحدہ کے فیصلے کو اصولی اور متوازن قرار دیا۔ 
 

شیئر: