Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جب مصر کے دفاع کیلئے سعودی شہزادے نکل پڑے

قاہرہ ... سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے دورہ مصر کے موقع پر مصر اور سعودی عرب کے تعلقات کی لازوال یادیں تازہ کی جانے لگیں۔مصری افواج میں آپریشن اتھارٹی کے سابق سربراہ میجر جنرل (ر)عبدالمنعم سعید نے بتایا کہ مصر پر سہ ملکی حملے کے وقت سعودی عرب نے اپنے برادر ملک مصر کا تاریخی دفاع کیا تھا۔سعودی شاہی خاندان کے افراد مصر کے دفاع کیلئے عوام کے شانہ بشانہ نکل پڑے تھے۔شہزادہ (شاہ)سلمان بن عبدالعزیز اپنے برادر شاہ فہد ، شہزادہ ترکی اور شہزادہ محمد کے شانہ بشانہ فوجی وردی پہن کر نکلنے والوں میں پیش پیش تھے۔سعودی خاندان کے یہ شہزادے اپنی شاہی حیثیت کو پس پشت ڈال کر مصری افسر کے سامنے فوجی ہدایات کے انتظار میں کھڑے ہوگئے تھے۔ شہزادہ (شاہ) سلمان بن عبدالعزیز نے 1956ءکے سہ ملکی حملے میں ایک طرف تو مصر کا ساتھ فوجی جوان کے طور پر دیا تھا اور دوسری جانب السویس کے باشندوں کی مدد کیلئے عطیات کمیٹی قائم کی تھی۔1956ءکے حملے میں السویس شہر کے باشندوں کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا تھا۔ اس شہر کا کوئی گھر ایسا نہیں بچا تھا جس پر 3ممالک کے جنگی طیاروں نے بمباری نہ کی ہو۔ یہ حملہ برطانیہ، فرانس اور اسرائیل نے مل جل کر کیا تھا۔ اسو قت شاہ سعود بن عبدالعزیز رحمتہ اللہ علیہ نے اس وقت مصر کے سربراہ جمال عبدالناصرسے ٹیلیفون پر رابطہ قائم کرکے انہیں اطمینان دلایا تھا کہ سعودی عوام، حکومت اور فوج سہ ملکی جارحیت کا جواب دینے کیلئے ہر طرح سے مصر کے ساتھ ہیں۔ سعودی عرب نے اعلان پر ہی اکتفا نہیں کیا بلکہ اپنے فوجی اور رضاکار بھی مصری فوج کی مدد کیلئے بھیجے تھے۔ ان میں شہزادہ فہد بن عبدالعزیز، شہزادہ سلمان بن عبدالعزیز، شہزادہ عبداللہ الفیصل، شہزادہ ترکی بن عبدالعزیز، شہزادہ سلطان بن عبدالعزیز اور شاہی خاندان کے دیگر افراد شریک تھے۔ انہیں عرب دنیا کے دفاع کیلئے سعودی مجاہدین کے دستے کا نام دیا گیا تھا۔
 

شیئر: