Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حکومت کی 100 روزہ کارکردگی،ن لیگ کا وائٹ پیپر

  اسلام آباد...مسلم لیگ ن نے تحریک انصاف کی حکومت کی 100 روزہ کارکردگی پر وائٹ پیپر جاری کر دیا۔ سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے پارٹی رہنماﺅں احسن اقبال ، مریم اورنگزیب اور رانا ثناءاللہ کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس میں حکومت کی 100روزہ کارکردگی پر وائٹ پیپر جاری کرتے ہوئے کہا کہ ہماری معاشی اور مالی پالیسی کو پوری دنیا نے سراہا تھا۔ ٹیکس نہ دینے والوں سے متعلق کوئی بات نہیں کی گئی۔ جب تک لوگ ٹیکس نہیں دیں گے، مسائل حل نہیں ہوں گے۔مفتاح اسماعیل کی پیش کردہ معاشی اصلاحات ہی کرپشن اور منی لانڈرنگ روکنے کا واحد طریقہ تھا۔ اس پالیسی کو فالو کر لیں کرپشن اور منی لانڈرنگ کے مسائل ختم ہو جائیں گے۔ سابق وزیراعظم نے کہاکہ تحریک انصاف کی حکومت کے پہلے 100 دن میں سو جھوٹ بولے گئے۔ حکومت بتائے کہ جعلی اکاونٹس میں پیسے کس کے ہیں اور ان کے خلاف کارروائی کرے۔انہوں نے کہا کہ یہ منی لانڈرنگ اور کرپشن کی باتیں کرتے ہیں جس کا کوئی ثبوت اور حقیقت نہیں۔حکومت خود اپنی بدنامی کر رہی ہے کہ چوری ہو رہی ہے جسے ہم روک نہیں سکتے۔انہوںنے کہاکہ روپے کی قدر میں تاریخ میں سب سے زیادہ کمی آج ہوئی۔ وزیراعظم کے خطاب کے بعد آج ڈالر کی قیمت میں اضافہ ہوا۔ ڈالر کی قیمت بڑھنے سے پاکستان پر 600 ارب روپے قرض بڑھ گیا۔ معیشت بہتر نہیں ہو گی تو روزگار کیسے بڑھے گا۔رہنما ن لیگ نے کہا کہ اب وزیراعظم کہتے ہیں کٹے پالیں، معیشت بہتر ہو جائے گی۔وزیراعظم کہتے ہیں حکومت دیسی مرغی، انڈے اور جانوروں کے لئے ٹیکے فراہم کرے گی۔انہوںنے کہا کہ 50 لاکھ گھر کے لئے کم سے کم 5 کھرب روپے درکار ہیں، اس پر بھی کوئی بات نہیں کی گئی۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے معاشی گروتھ 5.8 فیصد پر چھوڑا تھا۔خدشہ ہے کہ یہ سطح کم ہو جائے گی۔ مہنگائی اور افراط زر میں ان تین ماہ میں جتنا اضافہ ہوا کسی دور میں نہیں ہوا۔انہوں نے کہا کہ موجودہ دور حکومت میں برآمدات اور بیرون ملک سے مالی ترسیلات میں بھی کم ہوئی ۔ اس موقع پر سابق وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا کہ آج کا جاری وائٹ پیپر ثابت کرے گا کہ عمران خان کے پاس اہلیت ہے اور نہ انہیں چینلجز کا احساس ہے۔۔انہوں نے وزیراعظم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا عمران خان آپ نے کہا تھا کہ 90 روز میں ملک سے کرپشن ختم کر دوں گا، 100 دنوں میں خیبرپختونخوا میں احتساب کمیشن کو ہی رول بیک کر دیا گیا۔کیا خیبرپختونخوا حکومت احتساب سے بالا تر ہے۔
 

شیئر: