Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

80فیصد افراد ڈاکٹروں سے غلط بیانی کرتے ہیں

اوٹاہ ، امریکہ.... مقامی یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے انکشاف کیا ہے کہ تقریباً 80فیصد افراد ڈاکٹروں سے غلط بیانی کرتے ہیں اور اسکی وجہ یہ ہوتی ہے کہ وہ نہیں چاہتے کہ ڈاکٹر کرید کرید کر انکی ساری باتیں معلوم کرے یا خواہ مخواہ کا انہیں لیکچر دیتا رہے۔ سائنسدانوں نے یہ تحقیقی رپورٹ 4500امریکی باشندوں سے پوچھ گچھ کے بعد مرتب کی ہے۔ ان لوگوں سے صرف یہ پوچھا گیا تھا کہ جب آپ ڈاکٹروں کے پاس جاتے ہیں تو اسے اپنے بارے میں کتنی باتیں بتاتے ہیں اور ڈاکٹر آپ سے ان باتوں کے علاوہ اور کتنی باتیں جاننا چاہتا ہے تاکہ آپکے مرض کی درست تشخیص کرسکے۔ رپورٹ مرتب کرنے والوں کا یہ بھی کہناہے کہ سروے کے دوران بیشتر افراد ڈاکٹروں کی ہدایت پر اچھی خاصی توجہ دیتے ہیں عورتیں ، نوجوان اور بچے بالعموم ڈاکٹروں سے غلط بیانی نہیں کرتے اور اپنی کیفیت پوری بتاتے ہیں جس سے ڈاکٹروں کو مرض کی تشخیص اور علاج میں اچھی خاصی مدد ملتی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کوئی بھی انسان مکمل طور پر صحیح سلامت اور تندرست نہیں ہوتا۔ یہ حقیقت سب جانتے ہیں مگر اسکا دلچسپ پہلو یہ ہے کہ ہم میں سے کوئی بھی یہ چاہتا ہے کہ ڈاکٹروں کو انکے بارے میں تمام معلومات حاصل ہوجائیں۔سروے کے دوران لوگوں کی تقریباً80فیصد تعداد ڈاکٹرو ںسے اس بارے میں اکثر جھوٹ بولتی ہے کہ وہ کتنی ورزش کرتے ہیں۔ کتنے مشروبات کا استعمال کرتے ہیں اور کتنا کھاتے ہیں۔ تمباکو نوشی یا منشیات کے عادی ہیں یا نہیں۔
 

شیئر: