Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حکومت سندھ کا نوٹیفکیشن ہائیکورٹ میں چیلنج

کراچی: حکومت سندھ کی جانب سے گنے کی نئی قیمتیں مقرر کیے جانے سے متعلق نوٹی فکیشن کو شوگر ملز مالکان نے ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا۔ ذرائع کے مطابق سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس محمد علی مظہر نے شوگر ملز مالکان کی جانب سے سندھ میں گنے کی نئی قیمتوں کے تعین سے متعلق دائر درخواست پر سماعت کی۔ اس موقع پر ملز مالکان کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ گنے کی قیمتوں سے متعلق سندھ حکومت نے ملز مالکان کا موقف سنے بغیر گنے کے نرخ مقرر کیے ہیں، لہٰذا 7 دسمبر کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیا جائے۔دوران سماعت ملز مالکان کے وکیل کی جانب سے عدالت سے استدعا کی گئی کہ گنے کی قیمتوں کے حکومتی اعلان پر حکم امتناع جاری کیا جائے۔ جسٹس محمد علی مظہر نے استفسار کیا کہ آپ نے کاشت کاروں کو گزشتہ سال کی ادائیگی ابھی تک نہیں کی، حکم امتناع کیوں مانگ رہے ہیں۔ فاضل جج نے کہا کہ سندھ اور پنجاب میں گنے کے یکساں نرخ مقرر کیے گئے ہیں پھر کیا مسئلہ ہے؟ عدالت نے شوگر ملز مالکان کو حکم امتناع دینے کی استدعا مسترد کردی۔عدالت نے سیکرٹری زراعت کو 18 دسمبر کو طلب کرتے ہوئے کین کمشنر اور دیگر فریقین کو بھی آیندہ سماعت کےلئے نوٹسز جاری کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔ واضح رہے کہ حکومت سندھ نے گنے کی فی من قیمت 182 روپے مقرر کرتے ہوئے 7 دسمبر کو اس حوالے سے باقاعدہ نوٹی فکیشن جاری کیا تھا۔
 

شیئر: