Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عیسائی مذہب کے نام پر شراب کا لائسنس ختم کرنے کا مطالبہ

اسلام آباد:  مذہب کے نام پر شراب کی فروخت کے خلاف کیس کی سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ میں ہوئی۔ ذرائع کے مطابق دوران سماعت جسٹس محسن اختر کیانی نے وفاق سے جواب طلب کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزارت قانون، مذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی کے سیکرٹریز عدالت میں اپنا جواب جمع کرائیں۔ قبل ازیں پاکستان یونائیٹڈ کرسچیئن موومنٹ اور سینٹر فار رول آف لا نے درخواست دائر کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ عیسائی مذہب میں شراب ممنوع ہے اس لیے اس کی فروخت پر پابندی لگائی جائے ۔
درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ آئین غیر مسلم ہونے کی بنا پر شراب کے لائسنس کی اجازت دیتا ہے اور آئین کا آرٹیکل 36 ایچ عیسائی مذہب کی تعلیمات کی نفی ہے۔ عیسائی مذہب کے مختلف مکاتب فکر کے اسکالرز اس معاملے میں عدالتی معاونت کریں گے ۔ درخواست گزاروں نے عیسائیت کے نام پر شراب بیچنے کے 340 لائسنس ہولڈرز کی فہرست عدالت میں پیش کرتے ہوئے کہا کہ عیسائی مذہب کے نام پر شراب کی فروخت پر پابندی لگائی جائے ۔
 

شیئر: