Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

طلاق ثلاثہ بل پارلیمنٹ میں منظور ہوا تو سپریم کورٹ میں چیلنج کرینگے، جیلانی

    حیدرآباد -- -  - - طلاق ثلاثہ سے متعلق بل پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس میں منظور  نہ ہونے کی وجہ سے دوبارہ لائے جانے والے متعلقہ آرڈیننس کو صدر جمہوریہ ہند رام ناتھ کووند نے  منظوری دیدی ۔مسلم پرسنل لا بورڈ کے سیکریٹری  ظفریاب جیلانی نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر طلاق ثلاثہ بل پارلیمنٹ میں منظور ہوتا ہے تو  پرسنل لاء بورڈ اسے سپریم کورٹ میں چیلنج کرے گا۔ جیلانی نے کہا کہ  حکومت کے ذریعے  اس بل کو قانونی بنانا جمہوری ممالک میں غیر جمہوری طریقہ ہے۔ یہ فیصلہ مودی حکومت کی مایوسی  ظاہر کرتا ہے ۔ جہاں تک مسلمانوں کی بات ہے وہ  3 طلاق مسئلہ میں بالکل  واضح موقف رکھتے ہیں ۔ دینی معاملات میں کسی قسم کی  دخل اندازی برداشت نہیں کی جاسکتی۔  انہوں نے مزید کہا کہ  ویمنز بل خاندانی نظام کو قطع کرنے والا اور خواتین کو خود اختیاری  دینے کی بجائے  خاندانی شادی کے نظام پر ضرب ہے۔ یہ بل اگر چہ  خواتین کو بااختیار بنانے کیلئے پیش کیاگیا  تھا لیکن اس کا مواد اس کے خلاف ہے۔ مسلم خواتین کو اس سے کوئی فائدہ  ہونے والا نہیں۔  اس بل سے وہ بے سہارا  اور لاوارث ہوجائیں گی۔
مزید پڑھیں:- - - - -دہلی: موجپور میٹرو اسٹیشن کے قریب گہرے گڑھے میں کار اور آٹو رکشہ سماگئے
 

شیئر: