Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حوثی دسیوں خواتین کو خفیہ جیلوں میں رکھ کر تشدد کررہے ہیں، انسانی حقوق کی یمنی تنظیم

    عدن- - - -   ایران کے حمایت یافتہ  حوثی  دسیوں خواتین کو  خفیہ جیلوں میں رکھ کر  تشدد کررہے ہیں۔  خواتین پر  نہ کسی جرم کا الزام لگایا  جارہا ہے  اور نہ ہی  انہیں عدالت میں پیش کرنے کی کوئی کارروائی کی جارہی ہے۔ ان پر تشدد کرکے  ان کے اہلخانہ کو  پریشان  کرنے کا وتیرہ اپنائے ہوئے ہیں۔  انسداد  انسانی اسمگلنگ  کی یمنی تنظیم نے  جس کا صدر دفتر صنعاء میں ہے مذکورہ واقعات کی بابت  رپورٹ جاری کردی ہے۔ تنظیم کے بانی نبیل فاضل نے  حوثیوں کی جیلوں میں  زیر حراست خواتین اور ان کے اہلخانہ سے حاصل ہونے والی معلومات کی بنیاد پر کہا ہے کہ  حوثی  گزشتہ مہینوں کے دوران  خواتین کو  حراست میں لئے  ہوئے ہیں۔ ان پر  فحاشی اور  یمن کی آئینی حکومت کے  اتحاد کے ساتھ تعاون  کا الزام لگا رہے ہیں۔  یمن میں انسانی حقوق کے ایک وکیل نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا کہ  خواتین کو گزشتہ مہینوں کے دوران قہوہ خانوں اور تفریح گاہوں سے گرفتار کیا گیاتھا۔ ان کے اہلخانہ ان کی تلاش میں سرگرداں ہیں۔  دوسری جانب  حوثیوں کے ماتحت وزارت داخلہ نے  اس رپورٹ پر  ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ  ہمارے یہاں کوئی خفیہ جیل نہیں۔  کسی بھی  شخص کو  غیرقانونی طور پر کبھی گرفتار نہیں کیاگیا۔ مذکورہ رپورٹیں  اجرتی عناصر کی پھیلائی ہوئی ہیں۔  رپورٹیں پھیلانے والوں کیخلاف عدالتی کارروائی ہوگی۔  دریں اثناء  ایک بین الاقوامی خبررساں ادارے  نے  رپورٹ جاری کرکے دعویٰ کیا ہے کہ یمن کے ہزاروں  شہریوں کو  گزشتہ 4 برس کے دوران حوثیوں نے  گرفتار کرکے  ان پر تشدد کیا ہے۔
مزید پڑھیں:- - - - - -لیبرکورٹس نے مقررہ وقت پر تنخواہ نہ دینے والوں پر جرمانے شروع کردیئے

شیئر: