Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ٹوکیو اولمپکس کے تمام تمغے "کوڑے" سے بنیں گے

  ٹوکیو: اولمپکس 2020میں تمام کھیلوں میں جیتنے والوں کیلئے تمغے"کوڑے" سے بنیں گے۔ تمغوں کیلئے تمام دھات غیر استعمال شدہ موبائل فون اور ناکارہ لیپ ٹاپ سے حاصل کی جائے گی۔ اس منصوبے کیلئے 30.3 کلوگرام سونا، 4100 کلوگرام چاندی اور 2700 کلو گرام کانسی کی ضرورت درپیش ہے ۔ ٹوکیو اولمپکس اور پیرالمپکس کیلئے یہ میڈلزالیکٹرانک کوڑ کباڑ سے نکالی گئی دھات سے تیار کئے جائیں گے ۔ اس منصوبے پر2017ء سے کام شروع ہو گیا تھا۔ اس کو قابل عمل بنانے کیلئے پرانے اسمارٹ فون اور ناکارہ لیپ ٹاپ کی بڑی تعداد جمع کی گئی ہے۔اس تمغہ سازی کیلئے 30.3 کلوگرام سونا، 4100 کلوگرام چاندی اور 2700 کلوگرام کانسی جمع کرنے کا ہدف ہے ۔ منتظمین کا کہنا ہے کہ وہ مارچ تک یہ اہداف پورے کر لیں گے۔ ان کے مطابق کانسی کا ہدف گزشتہ جون میں پورا ہو گیا تھا جبکہ اکتوبر تک انھوں نے سونا حاصل کرنے کا 90 فیصد ہدف حاصل کر لیا ہے جبکہ 85 فیصد چاندی بھی جمع کر لی گئی ہے۔ٹوکیو 2020 کے تمغوں کا ڈیزائن اسی سال جاری کیا جائے گا۔ دوبارہ قابل استعمال بنائی گئی دھات کو جاپانی عوام، کاروبار اور صنعت سے حاصل کیا گیا ہے۔ نومبر 2018ءتک 47,488 ٹن وزن کے برابر ناقابل استعمال موبائل فون جمع ہوئے ۔ اس کے علاوہ عوام نے 50 لاکھ استعمال شدہ فون اپنے مقامی نیٹ ورک کے ذریعے عطیہ کر دئیے ہیں۔ٹوکیو اولمپکس انتظامیہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اندازے کے مطابق تمام تمغوں کو تیار کرنے میں جو مطلوبہ دھات کی مقدار رہ گئی ہے وہ عطیہ کئے گئے موبائل فون سے حاصل کر لی جائے گی۔2016ء کے ریو اولمپکس میں بھی چاندی اور کانسی کے تمغوں میں 30 فیصد ری سائیکل مواد استعمال ہوا تھا۔
کھیلوں کی  مزید خبریں اور تجزیئے پڑھنے کیلئے واٹس ایپ گروپ"اردو  نیوز اسپورٹس"جوائن کریں

شیئر: