Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

قبریں کھولنے کی اجازت کب؟

ریاض ۔۔۔ سربرآوردہ علماءبورڈ کے رکن اور مشیر ایوان شاہی شیخ عبداللہ المنیع نے کہا ہے کہ میت کے متعلق نجی فائدے یا مفاد عامہ کی خاطر ہی قبر دوبارہ کھولی جاسکتی ہے۔ عام حالات میںقبر کھولنے کی اجازت نہیں۔ وہ سعودی چینل ون کے فتاویٰ پروگرام میں قبریں کھولنے کی جازت سے متعلق ایک استفسارکا جواب دے رہے تھے۔ انہوں نے توجہ دلائی کہ اگر صاحب قبر قتل کیا گیا ہو یا قتل کا الزام ہو یا اسکی موت کے حوالے سے کوئی الزام ہو تو ایسی صورت میں قتل کے اسباب دریافت کرنے یا تحقیقاتی عمل کو منطقی انجام تک پہنچانے یا سیکیورٹی امور کی خاطر قبر دوبارہ کھولی جاسکتی ہے اس میں کوئی حرج نہیں۔انہوں نے بتایا کہ صحابی رسول جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اپنے والد کی قبر کھولی تھی کیونکہ ایک قبر میں 2افراد دفنادیئے گئے تھے۔ انہوں نے اس قبر سے اپنے والد کی میت نکال کر الگ قبر میں منتقل کی تھی۔
 

شیئر: